حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے مرکزی امام باڑہ بڈگام میں باقر ؑالعلوم تعلیمی کانفرنس منعقد ہوئی کانفرنس کی صدارت صدر انجمن شرعی شیعیان حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کی۔ نظامت کے فرائض حجت الاسلام سید ذوالفقار علی جعفری نے انجام دیے۔
تصویری جھلکیاں: انجمن شرعی شیعیان کشمیر کے اہتمام سے مرکزی امام باڑہ بڈگام میں باقر ؑالعلوم تعلیمی کانفرنس کا انعقاد
جن علمائے دین نے کانفرنس میں اپنے ذریں خیالات کا اظہار کیا ان میں حجت الاسلام والمسلمین مولانا غلام محمد گلزار، حجت الاسلام والمسلمین مولانا بشیر احمد بٹ شامل ہیں جب کہ حجت الاسلام سید حسین گریند، حجت الاسلام سید یوسف الموسوی، حجت الاسلام والمسلمین مولانا محمد عباس متو، حجت الاسلام آغا سید محمد عقیل الموسوی الصفوی، حجت الاسلام آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی اور حجت الاسلام سید محمد صفوی م کانفرنس میں موجود تھے۔
مقررین نے حضرت امام محمد باقر ؑ کے علمی کمالات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ تمام ائمہ معصومین ؑ علم و حکمت کے بحر بیکران تھے تاہم زمانے کی ستم ظریفیوں کی وجہ سے اکثر ائمہ معصومین ؑ کو اپنے علمی کمالات کا مظاہرہ کرنے کا موقع میسر نہ آسکا، حضرت امام محمد باقر ؑ ائمہ معصومین ؑمیں وہ واحد شخصیت ہیں جنہیں اپنے علمی کمالات اور درس و تدریس کا تھوڑا سا موقع حاصل ہوا اور اسی تھوڑی مدت میں امام عالی مقامؑ نے علم و حکمت کے ایسے دریابہا دئے جن سے تشنگان علم رہتی دنیا تک سیراب ہوتے رہیں گے۔
اس موقع پر حجت الاسلام مولوی محبوب الحسن نے شاخائے مکاتب کی تدریسی کارکردگی پر مبنی تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے باقر ؑالعلوم کانفرنس کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام محمد باقر ؑکی علمی عظمت اور خدمات تاریخ اسلام کا ذریں باب ہیں، امام عالی مقام ؑ کی سیرت و کردار کا سب سے روشن پہلو امام ؑکی علمی خدمات ہیں آپ ؑکی علمی عظمت علمائے اسلام سے پوشیدہ نہیں، حضور سرور کائنات ؐنے امام محمد باقر ؑکو باقر العلوم کا لقب عطا فرما کر آپؑکی علمی عظمت کو واضح کیا۔
اس موقع پر آغا صاحب نے شاخہ ہائے باب العلم کے لئے مصروف خدمت معلمین و معلمات کے تربیتی پروگرام میں امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والے معلمین و معلمات اور درجہ پنجم ،ششم و ہفتم میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلاب کو توصیفی اسناد سے نوازا۔