حوزہ نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے حوزہ علمیہ خوزستان کے استادِ اخلاق حجت الاسلام حصاری نے اہواز کے مدارسِ علمیہ میں گناہ اور معصیت کو ترک کرنے کی مہارتوں پر مشتمل خصوصی ورکشاپس کے انعقاد کی خبر دیتے ہوئے کہا: گزشتہ چھ ماہ کے دوران ایران کے شہر اہواز میں موجود پانچ مدارسِ دینیہ یعنی مدرسہ امام خمینی (رح)، مدرسہ امام خامنہ ای، مدرسہ فاطمیون، مدرسہ الغدیر اور مدرسہ خاتم الانبیاء (ص) میں ان ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: گناہ اور معصیت کو ترک کرنے کی مہارت پر بحث دراصل اخلاقی یا عرفانی بحث نہیں بلکہ مباحثِ معنوی دینی میں ایک ابتدائی مباحث میں سے ایک ہے۔
حجت الاسلام حصاری نے کہا: جب انسان تکلیفِ شرعی کی عمر کو پہنچ جاتا ہے اور احکام الہی اس پر لاگو ہو جاتے ہیں تو اسے علم ہونا چاہیے کہ اس نے واجباتِ الٰہی کو کیسے بجا لانا ہے اور محرماتِ الٰہی کو کیسے ترک کرنا ہے کیونکہ صرف گناہ چھوڑنے کو پسند کرنا یا سوچنا اس گناہ کو چھوڑنے کا باعث نہیں بنتا بلکہ اس کے لیے مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ جس کا ذکر آیات، روایات اور ہمارے بزرگانِ دینی کے حکیمانہ کلمات میں ملتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اس کورس میں طلباء کو نفسیاتی طور پر متعادل رہنے کی تعلیم کے ساتھ ساتھ جو دیگر موضوعات پڑھائے گئے ان میں آیات اور احادیث سے استفادہ کرتے ہوئے مباحثِ دینی و معرفتی میں گناہ کو ترک کرنے کی اہمیت اور اس کے مقام کی ابحاث شامل تھیں۔
حوزہ علمیہ خوزستان کے استادِ اخلاق نے گناہ اور معصیت کو ترک کرنے کی بعض ٹیکنیکس اور مہارتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: مشارطه، مراقبه، محاسبه نفس، معاتبه، مواخذه، تفکر اور دل میں گناہ سے نفرت کو ایجاد کرنے جیسے امور وہ ٹیکنیس ہیں جن سے استفادہ کرتے ہوئے گناہ اور معصیت کو ترک کیا جا سکتا ہے۔