۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
قصبہ زیدپور میں یوم قدس و احتجاجی جلسہ

حوزہ/ ہر سال کی طرح امسال بھی قصبہ زیدپور کے امن پسند،انصاف طلب جوانوں اور مومنین کرام نے مظلوم فلسطینی عوام سے اظہار ہمدردی اور طاغوت سے اظہار برائت کے لئے یوم قدس کے موقع پر اپنا احتجاج درج کرایا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،زیدپور(بارہ بنکی)/ہر سال کی طرح امسال بھی قصبہ زیدپور کے امن پسند،انصاف طلب جوانوں اور مومنین کرام نے مظلوم فلسطینی عوام سے اظہار ہمدردی اور طاغوت سے اظہار برائت کے لئے یوم قدس کے موقع پر اپنا احتجاج درج کرایا۔

اس عظیم الشان جلسہ میں بہار سے تشریف لاۓ مہمان مقرر مولانا سید شوکت علی کاظمی (امام جماعت مسجد پورب طرف ،زیدپور)نے روز قدس کے احتجاج کی ضرورت اور اہمیت پر روشنی ڈالی اور زور دیا کہ یہ عمل ہر زندہ ضمیر انسان کی اہم ذمہ داریوں میں سے ہے۔

اسی موقع پر لکھنؤ سے تشریف لائے حجت الاسلام مولانا سید حیدر عباس رضوی نے دوٹوک لفظوں میں کہا کہ ہم امام عدل حضرت علی علیہ السلام کے تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے دنیا کے ہر مظلوم و مستضعف قوم کے حامی اور تمام ظالمین و جابرین و مستکبرین عالم سے اپنی سخت نفرت کا اظہار کرتے ہیں۔

موصوف نے اضافہ کیا کہ یہ معمار انقلاب امام امت حضرت خمینی کی سیاسی بصیرت تھی کہ انہوں نے ہر سال یوم قدس منانے کا اعلان کیا جس کے نتیجہ میں آج ہر انصاف پسند انسان رنگ و نسل و مذہب کی تفریق کے بغیر قدس کی بازیابی کے لئے کوشاں نظر آتا ہے۔اگر آج کے بعض ضمیر فروش مسلم ممالک کے حکمران اپنی شرکت اس موقع پر درج کرائیں تو یہ عالم انسانیت کے لئے یقینا مفید ہوگا۔

مولانا سید حیدر عباس رضوی نے اپنی ہر جوش تقریر کے دوران کہا کہ یوم قدس اسلام کی حیات کا دن ہے۔ ساتھ ہی زیدپور کے ممتاز اور استاد شاعر جناب مولانا عالم مہدی کے یہ اشعار پڑھے تو فضا نعروں سے گونج اٹھی:

جلد اسرائیل پر ہوگا فلسطیں کامیاب

قدس پہ لہرائے گا ایراں کا اسلامی نشاں

قدس بھی آزاد ہو حرمین بھی آزاد ہو

ہو خدا راضی اڑیں الحاد کی جب دھجیاں

اس کے علاوہ اگلے مہمان مقرر حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید علی ہاشم عابدی لکھنؤ نے بقیع اور قدس کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوۓ ایک شبہہ کا ازالہ کرتے ہوے فرمایاکہ قدس اور بقیع میں تضاد نہیں بلکہ تلازم ہے، قدس رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا محل معراج ہے اور بقیع میں مدفون مقدس و معصوم ذوات حضورؐ کا تحفہ معراج ہیں۔ بیت المقدس عالم اسلام کا قبل اول ہے یعنی تبدیلی قبلہ سے پہلے بیت المقدس سے انحراف نماز جیسی عطیم اور رکن دین عبادت کی قبولیت میں رکاوٹ ہے اور جنت البقیع والے قبلہ ایمان ہیں کہ انکی ولایت کے بغیر اسلام و ایمان کا تصور ہی محال ہے لہذا دونوں اہتمام ہماری ذمہ داری ہے اور یہ بھی سچ ہے کہ تحریک تعمیر بقیع کو انگریزوں نے اپنی سازشوں سے ختم کرا کر شیعوں اور سنیوں میں اختلاف کا طوفان لائے ، آج بھی وہی انگریز اور ان کے زر خریدیوم قدس کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں ۔

اس جلسہ کا آغاز مولانا فہیم صاحب زیدپوری (امام جماعت مسجد قاضی ابراھیم مرحوم زیدپور)نے تلاوت قرآن سے کیا اور اختتام حجت الاسلام والمسلمین مولانا انتقام حیدر صاحب(امام جماعت مسجد پھلواسی) کے دعاییہ کلمات سے ہوا جبکہ ماہ رمضان میں امام جمعہ والجماعت کے فرائض انجام دے رہے حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید سہیل عباس رضوی زیدپوری کی زیر نگرانی یہ پروگرام انجام پایا اور نظامت کے فرائض مولانا زمن زیدپوری (امام جماعت مسجد سمجھو مرحوم زیدپور)نے انجام دیے۔اخر میں مسجد کی انتظامیہ نے علما اور مومنین کا شکریہ ادا کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .