حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ میں اندھا دھن فائرنگ کی تعداد نے ایک نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے، اس ملک میں ہر ہفتے تقریباً ایک بار اندھا دھن گولی باری ضرور ہوتی ہے۔
ان واقعات پر نظر رکھنے والے ڈیٹا بیس نے بتایا کہ گزشتہ 111 دنوں میں 17 فائرنگ سے 88 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ صرف 2009 مین فائرنگ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد اتنی تھی کہ جتنی 2009 سے آج تک ہوئی ہے۔
فریڈ گٹن برگ، ایک ماں جس کی 14 سالہ بیٹی 2018 کے پارک لینڈ، فلوریڈا میں ہونے والی اندھا دھن فائرنگ کے 17 متاثرین میں سے ایک تھی، کہتی ہیں: "اس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں ہے کہ جس وقت میں اپنی بیٹی سے ملنے قبرستان جاتی ہوں تو مجھے کتنا غصہ آتا ہے، شاید لفظ "غصہ" بھی بیان نہیں کر سکتا کہ اس وقت میں کیسا محسوس کرتی ہوں۔
پارک لینڈ شوٹنگ کے متاثرین ان 2,482 افراد میں شامل ہیں جو 2006 سے اب تک ریاستہائے متحدہ میں اندھی فائرنگ میں مارے گئے ہیں۔ یہ اعدادوشمار ایسوسی ایٹڈ پریس، یو ایس اے ٹوڈے اور نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی کے مشترکہ ڈیٹا بیس سے تعلق رکھتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ہر فائربگ میں کم از کم ۴ لوگ مرتے ہیں، ان اعدادوشمار کے مطابق، یہ اوسطاً ہر 6.53 دنوں میں ایک بار رونما ہوتے ہیں۔
امریکی کانگریشنل ریسرچ سینٹر کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں دستیاب کل 650 ملین سویلین ہتھیاروں میں سے نصف 48 فیصد امریکیوں کے پاس ہے۔
دی گارڈین کی خبر کے مطابق، نئے ڈیٹا بیس کے نتائج کے مطابق، 2009 میں کل 32 اندھا دھن فائرنگ کے واقعات ہوئے، جن میں 172 افراد ہلاک ہوئے، لیکن یہ ریکارڈ پچھلی دہائی میں دوبارہ منتقل ہو گئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 2019 میں امریکہ میں 45 اندھا دھن فائرنگ کے واقعات ہوئے ہیں۔