حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران مسجد الاقصی میں بے گناہ فلسطینیوں پر صیہونی حملے کی صرف مذمت کافی نہیں ہے۔
انہوں نے بدھ کے روز تہران میں اسلامی ممالک کے نمائندوں کے ساتھ افطار کے دوران کہا کہ فلسطینیوں کو توقع ہے کہ موجودہ وقت میں غاصب صیہونی حکومت کے اقدامات کے خلاف عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے، ایرانی صدر ر ابراہیم ئیسی نے کہا کہ فلسطین کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی یہ ہے کہ فلسطینیوں کی شرکت سے حکومت تشکیل دی جائے۔
ایران کے صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلامی ممالک کے ساتھ روابط اور تعاون، اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے،نیز انہوں نے افغانستان کو اسلامی دنیا کا حصہ قرار دیا۔
حجۃ الاسلام رئیسی نے کہا کہ عراق، یمن اور شام کے حوالے سے ایران کی پالیسی یہ ہے کہ ان ممالک کو ٹوٹنے سے بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں بدامنی کی وجہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی موجودگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں قیام امن کا واحد راستہ وہاں سرگرم دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کو روکنا ہے