۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
بزم استعارہ اور انجمن ادبی اقبالؒ لاہوری کی جانب سے ۲۲۷ ویں شعری نشست کا انعقاد

حوزہ / بزم استعارہ (قم المقدسہ) قم المقدسہ میں مقیم پاکستانی اور ہندوستانی اردو شعراء کی بزم ہے جو انجمن ادبی اقبالؒ لاہوری کے اشتراک سے ہر ہفتے باقاعدگی سے ایک شعری نشست منعقد کرنے کا اعزاز رکھتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بزم استعارہ (قم المقدسہ)، قم المقدسہ میں مقیم پاکستانی اور ہندوستانی اردو شعراء کی بزم ہے جو انجمن ادبی اقبالؒ لاہوری کے اشتراک سے ہر ہفتے باقاعدگی سے ایک شعری نشست منعقد کرنے کا اعزاز رکھتی ہے۔ اس ہفتے کی شعری و تنقیدی نشست جمعۃ المبارک، 21 اپریل 2023ء کو بزم کے معزز رکن حیدر ؔ جعفری صاحب کے دولت خانے پر منعقد ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق اس ہفتے بزم میں شریک شعرائے کرام کے اسماء گرامی درج ذیل ہیں:

جناب صائبؔ جعفری، جناب احمد شہریارؔ، جناب ابراہیم نوریؔ، جناب حیدرؔ جعفری، جناب کاچو یوسف دانشؔ، جناب ممتاز عاطفؔ، جناب علی مرتضیٰ، جناب عنایتؔ شریفی، جناب ذیشانؔ جوادی، جناب زین العابدین خوئیؔ، جناب عباس ثاقبؔ۔

بزم استعارہ اور انجمن ادبی اقبالؒ لاہوری کی جانب سے قم المقدسہ میں ہفتہ وار شعری نشست کا انعقاد

منتخب اشعار:

جناب صائبؔ جعفری:

رمزِ توحید برملا ہیں حسینؑ
قلب مومن کا مدعا ہیں حسینؑ
تشنہ کامانِ عشق کی خاطر
چشمۂ عشقِ کبریا ہیں حسینؑ

جناب احمد شہریارؔ:

روتے ہوؤں کو دل سے ہنسائے تو عید ہو
کوئی کسی کا دل نہ دکھائے تو عید ہو
اب تو یہاں غبار ہے، بارود کا غبار
یہ شہر بارشوں میں نہائے تو عید ہو

جناب ابراہیم نوریؔ:

رہ گیا ہے یہ بے ثمر افسوس
فکر و فن کا مرا شجر افسوس
کاش رکھ دیتا تیرے قدموں میں
میرے تن پر ہے مرا سر افسوس

جناب کاچو یوسف دانشؔ:

نہ منتر کام آیا ہے نہ کوئی رام آیا ہے
ہمیں ہر گام پر رب کا صحیفہ کام آیا ہے
فتن کے دور میں آؤ پلٹ کر جانبِ قرآں
محمدؐ کے گھرانے سے یہی پیغام آیا ہے

جناب ممتاز عاطفؔ:

بن نہیں پایا ہم قدم میرا
میرا دیرینہ ہمسفر افسوس
باغباں نے خزاں سے ڈرتے ہوئے
کاٹ ڈالے ہیں سب شجر افسوس

جناب حیدرؔ جعفری:

بندگی کا ایک تحفہ عید ہے
رحمتِ رب کا اشارہ عید ہے
پونچھ کر آنسوں کسی کی آنکھ سے
ساتھ اُس کے مسکرانا عید ہے

جناب زین العابدین خوئیؔ:

حواس باختہ ہوں خود کو بھول بیٹھا ہوں
نگاہ ان کی جو اک بار لڑ گئی مجھ سے
میں تجھ کو دیکھ کے سب کام دھام بھول گیا
ہر اک ملن پہ خطا ہوتی ہے یہی مجھ سے

جناب عنایتؔ شریفی:

تجھ سے بیزار ہے دنیا لیکن
تو سمجھتا ہے کہ دنیا خوش ہے
آج کیا خاص کوئی بات ہوئی
آج تو حد سے زیادہ خوش ہے

جناب ذیشانؔ جوادی:

اس لیے ہوں میں دربدر افسوس
دور ہے مجھ سے تیرا در افسوس
بے وفاؤں سے بھی وفا کی ہے
مجھ کو آیا نہ کچھ ہنر افسوس

جناب عباس ثاقبؔ:

اب اس سے ربط رکھیں گے نہ چاہتے ہوئے ہم

گئی رُتوں کے تعلق نباہتے ہوئے ہم

ہمارے شہر میں شہنائیوں کا شور بہت

کسی کو خاک دِکھیں گے کراہتے ہوئے ہم

بزم استعارہ اور انجمن ادبی اقبالؒ لاہوری کی جانب سے قم المقدسہ میں ہفتہ وار شعری نشست کا انعقاد

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .