حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آستان قدس رضوی کی علمی و ثقافتی آرگنائزیشن کے سربراہ نے اجلاس کے دوران امام رضا(ع) عالمی کانگریس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے اجاگر کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی کانگریس ایک شاندار ماضی کی حامل ہے ،اس لئے اس علمی کانگریس کی کمیٹی چاہتی ہے کہ اس کانگریس کو دوبارہ منعقد کیا جائے اور اس علمی تحریک کو جاری رکھا جائے اوربلاشبہہ اس کےدوبارہ انعقاد کی سطح اس کے شاندار ماضی سے کم نہیں ہونی چاہئے۔
کانگریس کا ہدف؛ رضوی مکتب کا احیاء ہے
جناب عبد المجید طالبی نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس کانگریس کے انعقاد کی سمت اور مقصد مکتب رضوی کا احیاء ہے لہذا اس کانگریس کی تمام سرگرمیاں مکتب رضوی کے فروغ کے لئے انجام دی جائیں اس کانگریس کے مختلف مراحل کے موضوعات کو منظم کیا جائے اوراسے عملی جامعہ پہنانے کے لئے کوششیں کی جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امام رضاعلیہ السلام عالمی کانگریس کے سماجی پہلوؤں کو جاری رکھنے پر بھی توجہ دی جائے اس سلسلے میں مفاہمتی نوٹس پر دستخط بھی کئے گئے ہیں تاکہ اس کانگریس کے ذیلی اجلاس کا تمام صوبوں میں انعقاد کیا جا سکے کیونکہ اس سے سماجی طور پر اس کی توسیع ہوگی اور اس کے مخاطبین کی تعداد بھی زیادہ ہو گی۔
جناب طالبی نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اس کانگریس کے احیاء سے آنے والی نسلوں کے لئے مثبت نتائج سامنے آئیں گے اور ماضی کی نسبت بہتر انداز میں منعقد ہو گی۔
اس جیسی تمام کانگرسوں کا اس عالمی کانگریس کے تحت انعقاد کرنے پر زور
آستان قدس رضوی کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر اور امام رضاع عالمی کانگریس کے سیکریٹری نے اس اجلاس کے دوران کانگریس کے سابقہ منعقدہونے والے ادوار سے متعلق ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آستان قدس رضوی نے گذشتہ کئی سالوں میں بہترین انداز میں اس کانگریس کا انعقاد کیا اور اب تک اس کانگریس کے چاردورے منعقد ہوئے ہیں لیکن درمیان میں چند سال وقفہ پیدا ہوگیا جسے گذشتہ سال سے دوبارہ شروع کیا گيا ہے ۔
جناب احد فرامرز قراملکی کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل آستان قدس رضوی کی کاوشوں سے ’’امام رضا(ع) عالمی کانگریس اور ادیان و مذاہب کے مابین گفتگو‘‘،’’امام رضا(ع) عالمی کانگریس اور عصری علوم‘‘اور’’الہیات زیارت کانگریس‘‘ جیسی کئی کانگریس یا کانفرنسیں منعقد کی جا چکی ہیں یا منعقد کی جا رہی ہیں لیکن اب امام رضا(ع) عالمی کانگریس کے انعقاد کے لئے اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ تمام کانگریسز کو اس کانگریس کے مطابق منعقد کیا جائے ۔
کانگریس کا عالمی سطح کے مخاطبین کے لئے پرکشش ہونا اہم ہے
کانگریس کے فیکلٹی ممبر آیت اللہ عبد خدائی نے امام رضا عالمی کانگریس کےزیادہ سے زیادہ مؤثر ہونے کے لئے اس کے موضوعات کےمعاشرے کے ساتھ ہماہنگ ہونے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مثال کے طور پر موجودہ دور میں اہم ترین مسئلہ مہنگائی ہے اس موضوع اور اس کی راہ حل کا امام رضا(ع) کے نقطہ نظر سے جائزہ لیا جاسکتا ہے
اس کے عالمی سطح پر انعقاد کو مدّ نظر رکھتے ہوئے انہوں نے یہ تجویز پیش کی کہ اس کو منعقد کرنے کے لئے باقاعدہ اس طرح سے منصوبہ بندی کی جائے کہ تمام مسلمانوں کے لئے جاذبیت کی حامل ہو۔
اس اجلاس کے دوران دیگر شرکاء نے بھی امام رضا(ع) عالمی کانگریس کے بہتر انعقاد کے لئے اپنے اپنے نقطہ نظرات اور تجاویزپیش کیں۔
امام رضا(ع) کے مقصود کو کشف کرنا،علم کے موضوع پر گفتگو کرنا،طرز زندگی،علمی و روحانی صحت پر گفتگو،کانگریس کے انعقاد کے لئے مصر کے تحقیقاتی مرکز کے ساتھ تعاون،امامت و عدالت، اخلاقی تربیت،قدرت و سیاست کی پلاننگ کی مثال کے طور پر ولایت عہدی امام رضا(ع) کا جائزہ لینا اور نئے طرز کی حکومت کے لئے نئے نمونے متعارف کروانا وغیرہ وہ جملہ تجاویز تھیں جنہیں کانگریس کے اس اجلاس میں بیان کیا گیا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ امام رضا(ع) عالمی کانگریس کے تحت سات دیگر کانگریسز منعقد کی جائیں گی جن کے عناوین ’’انصاف سب کے لئے ظلم کسی پر بھی نہیں‘‘،’’عالمی،قومی اور علاقائی سطح پر حکمرانی‘‘،’’شہریوں کے مسائل کو قومی نقطہ نظر سے دیکھنا‘‘،’’امام رضا(ع) کے افکار پر مبنی انفرادی اور اجتماعی اخلاق و کردار‘‘،’’عورت،خاندان اور خاندانی تعلیم و تربیت کا نظام‘‘،’’بندگی،دعا اور خدا سے تعلق و رابطہ‘‘ہیں ۔ ہر عمر سے متعلق یعنی بچوں، نوجوانوں،جوانوں اور بوڑھوں کے لئے ان کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا۔