حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرحوم آیت اللہ حائری شیرازی نے اپنی ایک تقریر میں بچوں کی تعلیم کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے یوں کہا:
اپنے بچوں سے کہئے کہ وہ طالب علم بنیں؛ اس میں آپ کی عزت و سربلندی ہے۔
طالب علم بننا اسلام کے تئیں بہت بڑی خدمت ہے، انٹر کی تعلیم تک میرا طالب علم بننے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، جب میں نے کالج میں داخلے کے لئے امتحان دیا تو حکومت نے سیاسی وجوہات کی بنا پر میرا داخلہ نہیں ہونے دیا، تب میرے ذہن میں ایک خیال آیا کہ کیوں نہ میں کسی ایسی جگہ جاؤں جہاں حکومت مجھے روک نہ سکے، اور پھر میں نے دیکھا کہ طالبعلمی سب سے بہتر ہوگی کیوں کہ وہ تنہا ایسی جگہ ہے جہاں حکومت میرا کچھ نہیں کر سکتی۔
میں اسی لئے طالب علم بن گیا، لیکن میں اب کہتا ہوں: اگر میں یہاں نہ ہوتا تو کہاں ہوتا؟ فرض کریں کہ میں یونیورسٹی میں ہوتا، ہمارے ہم جماعت اب کیا کر رہے ہوتے؟ معاشرے میں ان کا کیا کردار ہوتا جو اب ہم نہیں ادا کر سکتے؟ وہ معاشرے کی کون سے خدمت کر رہے ہوتے جو اس وقت ہم نہیں کر سکتے؟ ایک طالب علم سے بہتر معاشرے کی خدمت کون کر سکتا ہے؟ اگر آپ کا بچہ طالب علم ہے تو اس کی حوصلہ افزائی کریں اور اگر وہ اس سلسلے میں دلچسپی رکھتا ہے تو اسے تشویق اور ترغیب دلائیں۔
اگر آپ کا بچہ طالب علم بننا چاہتا ہے تو سجدہ شکر ادا کریں، کیوں کہ وہ چاہتا ہے کہ حق الہی کو ادا کرے۔