۲۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 10, 2024
احکام شرعی

حوزہ|اگر امام کھڑا ہوا ہو اور نمازی کو معلوم نہیں ہو کہ کونسی رکعت پڑھ رہے ہیں، تو اقتدا کر سکتے ہیں، لیکن۔۔

حوزہ نیوز ایجنسی|


سوال: اگر نمازی کو معلوم نہیں ہو کہ پیش امام کونسی رکعت میں ہے تو کیا اقتدا کر سکتے ہیں؟

جــواب:
اگر امام کھڑا ہوا ہو اور نمازی کو معلوم نہیں ہو کہ کونسی رکعت پڑھ رہے ہیں، تو اقتدا کر سکتے ہیں، لیکن واجب [1] ہے کہ حمد اور سوره کو قصد قربت کی نیت سے پڑھے اور اگر بعد میں متوجہ ہو کہ امام پہلی رکعت یا دوسری رکعت میں تھا تو اس نمازی کی نماز کاملا درست ہے۔ [2]

آیت الله مکارم شیرازی:
اقتدا کر سکتے ہیں، لیکن واجب ہے [1] کہ حمد اور سوره کو قصد قربت کی نیت سے پڑھے اور اسکی نماز کاملا درست ہے؛ اس شرط کے ساتھ کہ نماز ظهر یا عصر ہو کیونکہ کہ امام ان نمازوں میں حمد و سوره کو آهستہ پڑھتا ہے۔ [3]

منابع:
[1]۔ سیستانی: بنابر احتیاط واجب۔
[2]۔ توضیح المسائل ده مرجع، م 1446؛ سبحانی، توضیح المسائل، م 1380۔
[3]۔ مکارم، توضیح المسائل، م 1261۔
>>> برگرفته از کتاب «رساله مصور»، ج1۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .