۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
مشہد

حوزہ/ حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام علی رضا(ع) کے روضہ منورہ کی برکت اور یہاں پرواقع تاریخی اور قدیمی حوزہ علمیہ کی بدولت مشہد مقدس عالمی سطح پر شیعوں کا علمی مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق؛ حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے حرم امام رضا(ع) میں طلباء کے سمر پروگرام کے اساتذہ سے ملاقات میں مشہد مقدس کے تاریخی اور قدیمی حوزہ علمیہ کی روشن تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قدیم الایام سے مشہد مقدس کا حوزہ علمیہ حضرت امام علی رضا(ع) کے روضہ منورہ کی برکت سے مذہبی حکام،بزرگ علمائے کرام،طلباء اور با اثر شخصیات کی توجہ کا مرکز رہا ہے اور بہت سی عظیم شخصیات نے اسی حوزہ علمیہ سے تعلیم حاصل کی ۔

انہوں نے مجتہدین اور علماء کے لئے اٹھویں امام (ع) کی بارگاہ اقدس کے جوار میں تعلیم و تعلم کو بہت بڑا اعزاز جانتے ہوئے روضہ منورہ کے جوار میں واقع تاریخی اور قدیمی مدارس کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ہمیشہ مدارس کو بازاروں میں یا ایسی جگہ تعمیر کیا جاتا تھا جہاں افراد زیادہ تعداد میں زندگی کرتے تھے تاکہ تعلیمی سلسلہ کے آغاز سے ہی دینی طلاب اور عوام کے درمیان تعلق اوررابطہ قائم ہو سکے،مشہد مقدس میں روضہ منورہ کے اطراف میں بہت سارے مدارس تھے جنہیں حرم امام رضا(ع) کے ترقیاتی منصوبوں کی سے تھوڑا بہت نقصان پہنچا،جس کی تلافی کے لئے کوشش کی جارہی ہے ۔

حرم امام رضا(ع) کے متولی نے اس بات پر زور دیا کہ امام رضا(ع)کے روضہ منورہ کے اطراف میں از سر نو مدارس اورتعلیمی سلسلہ کو فعال کیا جائے ،حرم امام رضا(ع) میں علمائے کرام اور عوام کے درمیان تعلق محسوس کیا جانا چاہئے اور اس کےلئے علماء کو چاہئے کہ وہ اپنی ذمہ داری کوپورا کریں ۔

انہوں نے حرم امام رضا (ع) میں دوبارہ سے دینی کلاسزز شروع کرنے کے حوالے سے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی رضایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں حرم امام رضا(ع) میں واقع مسجد گوہر شاد علماء اوردینی طلباء کے اجتماعات اور علمی بحث و مباحثہ کا مرکز تھی،اس لئے توقع کی جاتی ہے کہ عالم آل محمد(ص) کے جوار میں دوبارہ سے مدارس کا تعلیمی سلسلہ فعّال ہو،حضرت امام علی رضا(ع) کے عالم آل محمد(ص) ہونے کا پہلو نمایاں ہونا چاہئے اور اس ہدف کا حصول اس وقت ممکن ہے جب بزرگ علمائے کرام اور دینی طلباء کی تعلیم و تدریس کا سلسلہ شروع ہو یعنی باقاعدہ حوزہ علمیہ کے قیام کو یقینی بنایا جائے ۔

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ مشہد مقدس کے پرانے مدارس کے ساتھ تعاون اور تعلقات کو مستحکم بنانا آستان قدس رضوی کی اہم ذمہ داری ہے کہا کہ امام رضا(ع) کے روضہ منورہ کی بدولت مشہد مقدس کا حوزہ علمیہ ہمیشہ سے ایک خاص مقام رکھنے کے ساتھ ممتاز اور بزرگ علماء کا مرکز رہا ہے جسے مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے اور آستان قدس رضوی مشہد مقدس کے تمام دینی مدارس کی حمایت کو اپنا فرض سمجھتا ہے ۔

انہوں نے مزید یہ کہا کہ مشہد مقدس کا حوزہ علمیہ ؛امام رضا (ع) کے جوار میں ہونے اور اپنے روشن ماضی کی بدولت علماء کے تعلیمی مرکز میں تبدیل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے تاکہ نہ فقط پورے ملک سے بلکہ دنیا بھر سے اساتذہ اور طلباء علم کے حصول کے لئے مشہد مقدس آئیں۔

حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی کا کہنا تھا کہ مشہد مقدس کا حوزہ علمیہ امام رضا(ع) کی برکت سے عالمی سطح پر شیعوں کا علمی مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے اس لئے امید کرتے ہیں کہ ممتاز اور بزرگ علمائے کرام اور اساتذہ کی رفت و آمد سےیہ علمی مرکز تشکیل پائے ۔

اس ملاقات کے آغاز میں حرم امام رضا(ع) کے سمر اسکول’’دارالعلم‘‘ کے اساتذہ نے سمر اسکول کی مزید بہتری کے حوالے سے اپنے خیالات اور نکات کا اظہا رکیا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سمر اسکول’’دارالعلم‘‘کا تعلیمی پروگرام علوم اسلامی رضوی یونیورسٹی میں اورمدرسہ ’’میرزا جعفر‘‘ کے اندر پانچ اگست سے شروع ہو کر 17اگست پر اختتام پذیر ہوااس تعلیمی پروگرام میں ملک بھر سے 500 ممتاز اساتذہ اور طلباء نے شرکت کی جن کا مقصد دوبارہ سے حرم امام رضا علیہ السلام میں دینی تعلیمی سرگرمیوں کو یقینی بنانا تھا ،یہ پروگرام حوزہ علمیہ خراسان اور آستان قدس رضوی کے تعاون سے منعقد کیا گیا تھا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .