۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
طهرانچی

حوزہ / ایران کی اسلامی آزاد یونیورسٹی کے صدر نے کہا: اگر ہم نہج البلاغہ کو بنی نوع انسان کی رہنمائی کے لیے ایک کتاب کے طور پر دیکھیں تو یہ ایک ایسی کتاب ہے جس میں "علی شناسی" بھی ہے اور انجام دئیے جانے اور نہ دئیے جانے والے امور کا بیان بھی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، اسلامی آزاد یونیورسٹی ایران کے صدر محمد مہدی طہرانچی نے آج اصفہان کی اسلامی آزاد یونیورسٹی میں نہج البلاغہ ریسرچ سینٹر کی افتتاحی تقریب میں "نہج البلاغہ میں حکمت اور حکمرانی" کے عنوان پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: حکمرانی یا گورننس درحقیقت حکومتوں کا سیاسی، فلسفیانہ اور فقہی عمومی رجحان ہے۔

انہوں نے مزید وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا: مثال کے طور پر جب آپ معاشیات کو دیکھیں تو اقتصاد و معاشیات کا موضوع ایک بحث ہے لیکن درحقیقت معاشیات کی بنیاد معاشی فلسفہ، معاشی فقہ اور معاشی سیاست ہے۔

انہوں نے کہا: نہج البلاغہ امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کو انسان کامل کے عنوان پر پہچاننے کی بنیاد ہے۔ خداوند متعال اپنے وجود کی شناخت کے لئے "بصائر من ربکم" کا قائل ہوا اور انہی "بصائر" کے مظاہر میں سے ایک امیرالمومنین علیہ السلام کی ذات ہے۔

اسلامی آزاد یونیورسٹی ایران کے صدر نے کہا: انسان کامل اور مکتبِ نبوی (ص) کے تربیت یافتہ انسان کے فرمودات پر مشتمل کتاب "نہج البلاغہ" فضائل اخلاقی سے بھرپور کتاب ہے۔

انہوں نے مزید کہا: حکمرانی کی حکمت اور روش کو نہج البلاغہ سے اخذ کرنا موجودہ دنیا کی ضرورت ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .