۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
بڑاگاؤں جونپور میں جلوس عزاء فاطمیہ، و پرچم حرم امام رضا (ع) کی زیارت 

حوزہ/ جلوس کی قیادت علماء و ذاکرین نے کرتے ہوئے جنہوں نے شمع عقیدت کو اپنے ہاتھوں میں روشن کرکے اور پرنم آنکھوں کے ساتھ دنیا بھر کے حق پسند لوگوں کو یہ پیغام دیا کہ شہزادی کتنی مظلومہ ہیں کہ آج بھی بنت رسول کی قبر بے سایہ اور بغیر روشنی کے ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جلوس عماری کے لئے مشہور ضلع جونپور کا قصبہ بڑاگاؤں شاہگنج جو اپنی تہذیبی قدروں کے لئے ایک الگ شناخت رکھتا ہے، رسول پاک کی چہیتی بیٹی کی یاد میں دو روزہ مجالس عزاۓ فاطمیہ کا انعقاد اس سال بھی گذشتہ سالوں کی طرح مومنین بڑاگاؤں کی جانب سے کیا گیا۔ جسمیں ملک کے مشہور علمائے کرام اور ذاکرین عظام نے بی بی فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی حیات طیبہ اور حالات حاضرہ کے حوالے سے مجالس کو خطاب کیا۔

علاقے کے درمیان موجود چہار روضہ میں منعقدہ مجالس میں مولانا سید عزمی عباس صاحب امام جمعہ و جماعت نے اپنے بیان میں لوگوں کو سیرت جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے معاشرے و سماج میں نوجوان مرد اور عورتیں اپنی زندگی سیرت فاطمہ سلام اللہ علیہا پر گزارنے کی کوشش کریں تو سماج سے تمام تر برائیاں و خرابیاں دور ہو سکتی ہیں۔ اٹھارہ سال کی مختصر سی عمر میں رسول پاک کی بیٹی نے ایک بیٹی ایک ماں اور ایک عورت کی حیثیت سے جو کردار چھوڑا ہے وہ ہر اعتبار سے مکمل اور تعمیری پہلو ہے جو دنیا کے کسی دوسری خاتون میں نظر نہیں آتا ہے۔

اسی سلسلہ سے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے دھلی سے تشریف لائے مولانا جنان اصغر مولائی نے کہا ہمارے معاشرہ میں جو خرابیاں پائی جاتی ہیں اسکی وجہ صرف اور صرف یہ ہے کہ ہمارے پاس آئڈیل اور روحانی شخصیت ہونے باوجود ہم اپنے کردار میں انکو ڈھالنے کی کوشش نھی کر رہے ہیں ہمیں سماج میں اتحاد اور معاشرہ میں یکجہتی قائم رکھنا چاہیے۔

ان مجالس میں مشھد مقدس ایران سے تشریف لائے مولانا سید سبط حیدر زیدی مظفرنگر سے تشریف لائے مولانا سید اطھر عباس زیدی نے عزاداروں سے خطاب کرتے ہوئے سیرت حضرت زہرا سلام اللہ علیھا پر روشنی ڈالی اور حجۃ الاسلام عالیجناب مولانا سید حیدر مھدی رضوی صاحب نے پروگرام کے اختتام میں الوداعی مجلس کو خطاب کیا اور آخری مجلس کے بعد جلوس عزای فاطمیہ نکالا گیا جسمیں ہزاروں کی تعداد میں مومنین نے شرکت کرکے یا زہرا کی صدائین بلند کرتے ہوئے اور یہ کہتے ہوئے شہزادی آپکی قبر کو آج بھی لوگوں نے ویران کر رکھا ہے اسکی یاد میں ہم شمع عقیدت اپنے ہاتھوں میں لیکر یہ بتانا چاہتے ہیں کہ شہزادی کل بھی مظلوم تھیں اور آج بھی مظلوم ہیں۔ جلوس کی قیادت علماء و ذاکرین نے کرکے اور شمع عقیدت ہاتھوں میں روشن کرکے پرنم آنکھوں کے ساتھ دنیا بھر کے حق پسند لوگوں کو یہ بتایا کہ شہزادی کتنی مظلومہ ہیں کہ آج بھی بنت رسول کی قبر بے سایہ اور بغیر روشنی کے ہے۔

اس جلوس میں لبیک یا زہرا یا مظلومہ کی صدائیں بلند ہو رہیں تھیں جس سے بستی یا زہرا کی صداؤوں سے گونج رہی تھی

بعدہ گنبد منور حرم امام رضا علیہ السلام کے پرچم کے زیارت کرائی مومنین و اھل بستی اشک بار آنکھوں کے ساتھ حرم امام رضا علیہ السلام کے پرچم کی زیارت کی اس موقع پر بستی کے علاوہ قرب و جوار سے بڑی تعداد میں جلوس اور مجالس میں شرکت کرنے اور رسول کی بیٹی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے علمائے کرام و مومنین و دیگر مسلک سے بھی لوگ حاضر ہوئے

اس موقع پر اھل بستی نے آئے ہوئے تمام علمائے کا شکریہ ادا کیا کہ انکی بستی میں تشریف لائے اس موقع پر موجود علمائے کرام جنھوں جلوس میں شرکت کی اسمیں الجواد فاؤنڈیشن کے صدر مولانا سید مناظر حسین نقوی، بستی کے امام جمعہ و جماعت مولانا سید عزمی عباس صاحب، خادم حرم امام رضا ع مولانا سید عباس رضا عابدی صاحب مولانا سید شمسی رضا صاحب، مولانا سید سبط حیدر زیدی صاحب ، مولانا سید حیدر مھدی رضوی صاحب، مولانا سید عدنان رضوی صاحب مولانا اعجاز محسن صاحب موجود تھے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .