۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مولانا ناظم علی واعظ

حوزہ/ مولانا ناظم علی واعظ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خاتون کا سب سے بڑا جوہر اس کی حیا ہے۔امیر المومنین نے بازار میں آنے والی خواتین کو تنبیہ فرمائی۔ساتھ ہی شہزادی کے اس مشہور فرمان کو بھی پیش کیا جس میں بی بی نے فرمایا کہ ایک خاتون کے لئے یہی اچھا کہ وہ کسی نا محرم کو نہ دیکھے اور نہ کوئی نا محرم اسے دیکھے۔جب خاتون حیا و عفت کے حصار میں رہتی ہے تو مردوں کے تعارف کا ذریعہ قرار پاتی ہے۔جیسا کہ حدیث کساء اس بات پر روشن دلیل ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مئو/ بروز شنبہ موضع نگدوپور میں نماز ظہرین کی امامت عالیجناب مولانا ناظم علی صاحب قبلہ واعظ خیرآبادی نے فرمائی۔بعدہ شہزادی کونین بنت پیغمبر اعظم جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے سلسلہ میں ایک بزم کا آغاز تلاوت کلام ربانی سے کیا گیا۔جس کے بعد میرٹھ سے تشریف لائے مہمان مداحان اہلبیت محمد زیدی اور جاوید زیدی نے دلنشین آواز میں نعت پاک اور منقبت کے اشعار پڑھے۔

اس کے بعد ممتاز اور بزرگ نامور عالم دین جناب مولانا ناظم علی صاحب قبلہ واعظ خیرآبادی نے نبی آخر کے آخر وصی امام زمانہ کے اس فرمان کو پیش کیا جس میں مولا نے اپنی جدہ ماجدہ جناب فاطمہ زہرا کو اپنا آئیڈیل اور نمونہ عمل بتایا ہے۔

مولانا موصوف نے علماء کرام اور مومنین کے درمیان شہزادی کونین کی فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے اضافہ کیا کہ نبی کے قریب ترین افراد بھی فاطمہ زہرا کو آپ کی اکلوتی بیٹی تسلیم کرتے تھے۔پیغمبر اکرم اپنی بیٹی کے لئے کھڑے ہو جاتے بڑھ کر استقبال کرتے تو یقینا سارے انبیاء نبی کے احترام میں کھڑے ہو جاتے ہوں گے۔خطیب بزم کی زبانی شاعر کا شعر بھی حاضرین نے خوب پسند کیا

گرانی پلہ عصمت میں اتنی تھی کہ دیکھا ہے

پئے تعظیم اٹھ جاتا تھا وزن مرسل اعظم

مولانا ناظم علی واعظ نے اضافہ کیا کہ خاتون کا سب سے بڑا جوہر اس کی حیا ہے۔امیر المومنین نے بازار میں آنے والی خواتین کو تنبیہ فرمائی۔ساتھ ہی شہزادی کے اس مشہور فرمان کو بھی پیش کیا جس میں بی بی نے فرمایا کہ ایک خاتون کے لئے یہی اچھا کہ وہ کسی نا محرم کو نہ دیکھے اور نہ کوئی نا محرم اسے دیکھے۔جب خاتون حیا و عفت کے حصار میں رہتی ہے تو مردوں کے تعارف کا ذریعہ قرار پاتی ہے۔جیسا کہ حدیث کساء اس بات پر روشن دلیل ہے۔

شہزادی کونین کی عدالت پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا موصوف نے موجودہ دور میں عدلیہ کے نظام کو جناب دبیر سیتاپوری کے اس شعر کے تناظر میں پیش کیا۔

نہ جانے کس گھڑی سچی گواہی رد ہوئی تیری/عدالت کا مقدر آج تک جھوٹی شہادت ہے

جس کے ساتھ ہی نعرہ حیدری اور نعرہ صلوات کے فلک شگاف نعرے فضا میں بلند ہوئے۔

قابل ذکر ہے کہ آج دن کے اس پروگرام کا اہتمام نگدوپور مئو کے بیدار مغز جوان عون اور شجاع کی طرف سے منعقد ہوا۔جس میں مولانا سید سلطان حسین،مولانا سید غلام حیدر،مولانا سید کاظم،مولانا سید محمد مہدی اور مولانا سید حیدر عباس رضوی وغیرہ نے خصوصی شرکت فرمائی۔

ان دنوں بعد نماز مغربین ایام عزائے فاطمی کی مناسبت سے تین روزہ مجالس کا اہتمام بعد نماز مغربین موضع کی انجمن کی جانب سے کیا گیا ہے۔جس میں حیا و عفت فاطمی کے موضوع پر مولانا سید محمد مہدی اور مولانا سید حیدر عباس رضوی خطابت کے فرائض انجام دے رہے ہیں جب کہ نظامت اور پیش خوانی جناب چندن فیض آبادی اور میثم رامپوری وغیرہ کے نام خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .