۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
جونپور میں حضرت فاطمہ (س) کی یاد میں دو روزہ مجالس عزاء کا انعقاد

حوزہ/ مولانا عباس رضا عابدی نے اپنے بیان میں لوگوں کو سیرت جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے معاشرے و سماج میں نوجوان مرد اور عورتیں اپنی زندگی سیرت فاطمہ سلام اللہ علیہا پر گزارنے نے کی کوشش کریں تو سماج سے تمام تر برائیاں و خرابیاں دور ہو سکتی ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جلوس عماری کے لئے مشہور جونپور کا ضلع بڑاگاؤں شاہگنج جو اپنی تہذیبی قدروں کے لئے ایک الگ شناخت رکھتا ہے، رسول پاک کی چہیتی بیٹی کی یاد میں دو روزہ مجالس عزاۓ فاطمیہ کا انعقاد اس سال بھی گذشتہ سالوں کی طرح مومنین بڑاگاؤں کی جانب سے کیا گیا۔ جسمیں ملک کے مشہور علمائے کرام اور ذاکرین عظام نے بی بی فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی حیات طیبہ اور حالات حاضرہ کے حوالے سے مجالس کو خطاب کیا۔

علاقے کے درمیان موجود چار روضہ میں منعقدہ مجالس میں مولانا عباس رضا عابدی نے اپنے بیان میں لوگوں کو سیرت جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے معاشرے و سماج میں نوجوان مرد اور عورتیں اپنی زندگی سیرت فاطمہ سلام اللہ علیہا پر گزارنے نے کی کوشش کریں تو سماج سے تمام تر برائیاں و خرابیاں دور ہو سکتی ہیں۔ اٹھارہ سال کی مختصر سی عمر میں رسول پاک کی بیٹی نے ایک بیٹی ایک ماں اور ایک عورت کی حیثیت سے جو کردار چھوڑا ہے وہ ہر اعتبار سے ایک مکمل اور تعمیری پہلو ہے جو دنیا کے کسی دوسری خاتون میں نظر نہیں آتا ہے۔

اسی سلسلہ سے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے بریلی سے تشریف لائے مولانا عازم زیدی نے کہا ہمارے معاشرہ میں جو خرابیاں پائی جاتی ہیں اسکی وجہ صرف اور صرف یہ ہے کہ ہمارے پاس آئڈیل اور روحانی شخصیت ہونے باوجود ہم اپنے کردار میں انکو ڈھالنے کی کوشش نھی کر رہے ہیں ہمارے سماج میں اتحاد اور معاشرہ میں یکجہتی قائم رکھنا چاہیے۔ 

ان مجالس میں دہلی سے تشریف لائے مولانا جنان اصغر مولائی، بہار سے تشریف لائے مولانا سجاد حسین رضوی 
اور اعظم گڑھ سے تشریف لائے مولانا آرزو حسین، پروگرام کے اختتام میں الوداعی مجلس کو خطاب کیا مولانا سید عزمی عباس صاحب نے امام جمعہ بڑاگاؤں اور مجلس کے بعد عالمی دھشتگردی کے خلاف ہاتھوں میں شمع لیکر جلوس برامد کیا جس کا اختتام روضہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا پر ہوا۔

اس موقع پر بستی کے علاوہ قرب و جوار سے بڑی تعداد میں جلوس اور مجالس میں شرکت کرنے اور رسول کی بیٹی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے مومنین و دیگر مسلک سے بھی لوگ حاضر ہوئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .