۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
مولانا فریدالحسن تقوی

حوزہ/ مدیر جامعہ ناظمیہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی بیؑ کے علاوہ پیغمبر اسلامؑ کبھی کسی کے احترام میں کھڑے نہیں ہوئے ۔جب بھی حضرت فاطمہ زہراؑ آپ کی خدمت میں تشریف لاتی تھیں ،آپؐ احترام میں کھڑے ہوجایا کرتے تھے ۔افسوس ایسی عظیم بی بی ؑ کے ساتھ مسلمانوں نے انتہائی ناروا سلوک کیاجس ظلم کی مثال تاریخ انسانیت میں نہیں ملتی ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ دختر رسولؑ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کے موقع پر دفتر آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای ،دہلی کی جانب سے امام باڑہ سبطین آباد حضرت گنج لکھنؤمیں دوروزہ مجالس کا انعقاد کیا گیا ۔اس سلسلے کی پہلی مجلس کو مولانا سید فریدالحسن تقوی مدیر جامعہ ناظمیہ نے خطاب کیا۔

مجلس کا آغاز قاری معصوم مہدی نے تلاوت قرآن مجید سے کیا ۔اس کے بعد معروف ناظم مولانا احمد رضا بجنوری کی نظامت میں پروگرام پایۂ تکمیل تک پہونچا ۔مجلس میں شعرائے کرام نے بھی نذرانۂ عقیدت پیش کیا جن میں جناب کلب عباس ،جناب علی مہدی ،جناب محمد کونین نقوی اور جناب حسنین رضوی شامل ہیں ۔

مولانا سید فریدالحسن تقوی نے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے سیرت جناب فاطمہ زہرا ؑ کے مختلف پہلوئوں کو روشن فرمایا ۔مولانا نے کہاکہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا جزو رسالت اور خواتین کے لیے نمونۂ عمل ہیں ۔آپ کے دروازہ پر جب بھی حضرت رسول خداؐ حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم تشریف لاتے تو ’السلام علیکم یا اہل بیت النبوۃ ‘کہہ کر سلام کیا کرتے تھے۔

مولانا نے کہاکہ بی بیؑ کے علاوہ پیغمبر اسلامؐ کبھی کسی کے احترام میں کھڑے نہیں ہوئے ۔جب بھی حضرت فاطمہ زہراؑ آپ کی خدمت میں تشریف لاتی تھیں ،آپؐ احترام میں کھڑے ہوجایا کرتے تھے ۔افسوس ایسی عظیم بی بیؑ کے ساتھ مسلمانوں نے انتہائی ناروا سلوک کیا جس ظلم کی مثال تاریخ انسانیت میں نہیں ملتی۔

مولانا نے مجلس کے آخر میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کا واقعہ بیان کیا جسے سن کر مومنین نے بے حد گریہ کیا۔مولانانے دوران مجلس واقعہ فدک کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .