۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
آنجہانی ملائم سنگھ

حوزہ/ مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری نے اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ ملائم سنگھ یادو کے انتقال پر ان کے فرزند اکھلیش یادو کو خط لکھ کر رنج و غم کا اظہار کیا اور آنجہانی ملائم سنگھ یادو کے سیاسی و سماجی خدمات کویاد کیا ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ سینئر سیاسی رہنما اور سماج وادی پارٹی کے بانی آنجہانی ملائم سنگھ یادو کے انتقال پر مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نےافسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کی ۔مولانا نے اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ ملائم سنگھ یادو کے انتقال پر ان کے فرزند اکھلیش یادو کو خط لکھ کر رنج و غم کا اظہار کیا اور آنجہانی ملائم سنگھ یادو کے سیاسی و سماجی خدمات کویاد کیا ۔

مولانانے کہاکہ آنجہانی ملائم سنگھ یادو ہندوستان کے اہم سیاسی رہنمائوں میں شمار ہوتے تھے ۔انہوں نے ہمیشہ پسماندہ طبقات کے لئے جدوجہد کی اور ملک کے عوام کی خدمت کواپنا سیاسی فریضہ قراردیا ۔مولانانے کہاکہ انہوں نے مسلمانوں کے لئے بھی بہت سے نمایاں اقدامات کئے جن کا ذکرہمیشہ ہوتا رہے گا ۔

مولانا نے مزید کہاکہ آنجہانی ملائم سنگھ یادو سے میرے اچھے مراسم تھے۔میں خود اس کا گواہ ہوں کہ وہ علماء کے ساتھ نہایت اخلاق سے پیش آتے تھے۔اخلاق کا ایسا مظاہرہ کم ہی سیاست مدار کرتے ہوں گے ۔انہوں نے ہماری قومی تحریکات کے احترام میں وقف سجادیہ کالونی کی کئی بیگھہ زمین کو ناجائز قبضوں سے آزاد کرنے میں بھرپور تعاون پیش کیا ۔امام باڑہ سبطین آباد بھی انہی کے زمانۂ اقتدار میں خالی کرایا گیا اور پہلی مجلس اس وقت میں نے ہی اس امام باڑہ میں پڑھی ۔ہمارے مطالبے پرانہوں نے حضرت علی علیہ السلام کی ولادت باسعادت۱۳ رجب المرجب کی مناسبت سے اترپردیش میں قومی تعطیل کا اعلان کیا ۔جمعۃ الوداع کی چھٹی بھی ہم سے مشورہ کرنے کے بعد کی گئی لیکن بعض لوگوں نے اسے اپنی طرف منسوب کرلیا ۔خیر یہ الگ مسئلہ ہے لیکن یہ بھی ان کا ایک اہم فیصلہ تھا۔اس کے علاوہ ان کے بہت سے خدمات ہیں جنہیں ہمیشہ یاد رکھاجائے گا ۔وہ ایک اچھے انسان اور ماہر سیاست مدار تھے ۔ان کا انتقال ہماری قومی سیاست کا بڑا خسارہ ہے ۔

مولانا نے کہاکہ امام باڑہ سبطین آباد کو حاصل کرنے اور ناجائز قبضے ہٹوانے میں کس کا کیا کردار اور تعاون ہے ،اس پر جو خودساختہ لیڈر بیان دے رہے ہیں ،وہ سب تو اس وقت گھروں میں بیٹھے ہوئے تھے، انہیں کیا معلوم کہ امام باڑہ سبطین آباد کی تحریک میں کس نے کیا کردار ادا کیاہے ۔اس لئے گھروں میں بیٹھے ہوئے فرضی لیڈروں کو اس بارے میں بات نہیں کرنی چاہیے، قوم بہتر جانتی ہے کہ امام باڑہ سبطین آباد کی تحریک میں کس نے کیا کردار نبھایا ہے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .