حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ ناظمیہ، لکھنؤ کے آیت اللہ نجم الملت ہال میں 20 جمادی الثانی، بروز دوشنبہ، شام 7 بجے ایک شاندار محفل "بزمِ عصمت" کے عنوان سے منعقد ہوئی۔ محفل کا آغاز مولوی عباس مہدی صاحب کی تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا۔ اس کے بعد جناب شیر محمد صاحب نے نعتِ رسول اکرمؐ پیش کی۔
افتتاحی تقریر حجت الاسلام و المسلمین مولانا سید عترت حسین صاحب، استاد جامعہ ناظمیہ نے کی۔ انہوں نے جشن کے اغراض و مقاصد کے بعد جناب سیدہ فاطمہ زہراؑ کی عظمت اور ان کی شخصیت کو قرآن و احادیث کی روشنی میں بیان کیا۔ اس کے بعد جامعہ کے منتخب طلاب نے حضرت فاطمہ زہراؑ کی سیرت، فضائل اور کمالات پر مدلل تقریریں پیش کیں۔
محفل کے دوسرے دور میں منظوم سلسلہ کا آغاز ہوا، جس میں مختلف شعراء نے مصرعِ طرح "تصورات سے اعلیٰ مقام زہرا ہے" پر اپنا کلام پیش کیا۔ منتخب اشعار میں شامل تھے:
عدنان ہردوئی: "یہ کہہ رہا ہے زمانے سے سورہ کوثر، تصورات سے آگے مقام زہرا ہے"
بشیر بریلوی: "بتا رہا ہے یہ کپڑوں کا خلد سے آنا، زمیں سے عرش تلک بس نظام زہرا ہے"
کوثر لکھنوی: "وہ جن کی آنکھوں کے اشک بنامِ حسین ہیں، فقط نصیب انہیں کو سلامِ زہرا ہے"
نظامت کے فرائض مولانا محمد اصغر جلال پوری نے انجام دیے۔ سامعین نے ان کا یہ شعر بہت پسند کیا:
"بنامِ فاطمہ زہرا یہ بزم عصمت ہے، خوشی میں ڈوبا ہوا آج ناظمیہ ہے"
تقریری مقابلے میں اول، دوم اور سوم پوزیشن حاصل کرنے والوں میں مولوی شمویل عباس، مولوی محمد عباس، اور مولوی وہب عباس شامل تھے۔ طرحی کلام کے زمرے میں مولوی زمن عباس زید پوری، مولوی امن عباس پہانوی، اور جناب کوثر لکھنوی نے بالترتیب اول، دوم اور سوم پوزیشن حاصل کی۔
محفل کے اختتام پر مولانا سید شباب رضا واسطی صاحب نے دعائیہ کلمات ادا کیے اور آئندہ سال کے لیے محفل کے انعقاد کا اعلان کیا۔ اس روح پرور محفل میں کئی معزز علماء اور شعراء نے شرکت کی جن میں حجت الاسلام و المسلمین مولانا سید فرید الحسن صاحب قبلہ، حجت الاسلام مولانا سید شمس الحسن رضوی صاحب قبلہ، اور دیگر جید علماء شامل تھے۔
آپ کا تبصرہ