۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
امعہ امام جعفر صادق علیہ السلام جونپور

حوزہ/ جامعہ امام جعفر صادق علیہ السلام جونپور میں جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی یاد میں و براۓ ایصال ثواب علماء و شہداء، دانشور اور جملہ مومن و مومنات، خمسہ مجالس کا اہتمام۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ سلم کی اکلوتی بیٹی جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کے موقع پر ۱۶ جنوری ۲۰۲۱ سے ۲۰ جنوری ۲۰۲۱ تک خمسہ مجالس بیاد حضرت زہرا سلام اللہ علیہا و براۓ ایصال ثواب علماء و شہداء، دانشور اور جملہ مومن و مومنات، مجالس کا اہتمام ہوا۔ جس میں پانچ دِنو تک مسلسل علماء و خطباء حضرات نے مجلس سے خطاب کیا۔

جس میں پہلے دن کی مجلس سے خطاب مولانا رضا عباس خاں نے کرتے ہوئے کہا  کہ سیدہ زہرا سلام اللہ علیہا نے اپنی زندگی کے ذریعے توحید و اتحاد کا پیغام دیا ۔

دوسرے دن کی مجلس سے خطاب مولانا سید آصف عباس نے کیا آپ نے جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی فضیلت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی شان میں یہی کافی ہے کہ آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ سلم کی بیٹی ہیں اور  آپکو نسبی اور نفسی دونوں اعتبار سے بلندی اور برتری حاصل ہے۔

تیسرے روز کی مجلس سے خطاب مولانا معراج حیدر خاں نے قرآن مجید اور حدیث نبوی کی روشنی میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی پاکیزہ زندگی کو پیش کیا۔ اور کہا کہ جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شان میں رسول اللہ نے بہت سی احادیث بیان فرمائی مگر لوگوں نے ان احادیث فضیلت کو کم کرنا چاہا مگر تمام انصاف پسند لوگوں میں آپکی فضیلت کا سکہ جما ہوا ہے۔

چوتھے دن کی مجلس سے خطاب مولانا سید حسن مہدی غازیپوری نے کیا اور آپ نے سیرت جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو بیان کیا اور فرمایا کہ جب آپ مومنین یہاں سے جائیں تو کچھ درس لے کے جائیں اور اسے اپنی عملی زندگی میں رائج کریں ۔

اس پروگرام کی آخری مجلس سے خطاب مولانا سید صفدر حسین زیدی نے کیا اور آپ نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے ہمیں درس دیا ہے کہ بچوں کی پرورش میں انکے عزت نفس کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے اور جس بلندی پر آپ اپنے بچہ کو دیکھنا چاہتے ہیں تو اپنے بچہ کو اسطرح سے عزت دیں جیسے آپ  اس بلندی پر پہنچے ہوئے انسان کی  عزت کرتے ہیں۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے زندگی میں ہمشہ مظلوم کا ساتھ دیا اور ظالم کے خلاف رہیی، شہزادی نے بتایا کہ ظلم کے خلاف اٹھنے کے لیے تیر اور تلوار کی ضرورت نہیں ہوتی پاک اور عالی کردار سے ظلم کا بھرپور مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

ان مجالس کی نظامت جناب کاظم گھوسوی نے کی اور علماء جونپور اور دوسرے شہروں سے آیے ہوئے علماء نے بھی شرکت کی، جسمیں مولانا سید احمد عباس صاحب، مولانا فضل ممتاز صاحب، مولانا ظفر حسن صاحب، مولانا باقر رضا آصف صاحب، مولانا مرغوب عالم صاحب، مولانا سید فضل عباس صاحب، مولانا مناظر حسین خاں صاحب، مولانا سید عابد محمدآبادی صاحب، مولانا رضی بسوانی صاحب،مولانا سیف عابدی صاحب، مولانا طاہر عابدی صاحب، مولانا محمد محسن صاحب، مولانا علی یاسر صاحب، مولانا اقرار صاحب 
اور مولانا سید آصف عباس صاحب نے آیے ہوے تمام مومنین کا شکریہ ادا کیا ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .