۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
ممبئی؛ مسجد ایرانیان "مغل مسجد" میں جشن اور اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کی شرکت

حوزہ/ مسجد ایرانیان "مغل مسجد" کے امام جماعت حجہ السلام والمسلمین جناب مولانا سید نجیب الحسن زیدی نے کہا کہ انبیاء کی بعثت کا مقصد در حقیقت معاشرے میں انصاف قائم کرنا ہے اور امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف بھی تشریف لائیں گے تو اسی ہدف کو پورا کریں گے جبکہ عصر غیبت میں اسلامی انقلاب کے ذریعہ اسی ہدف کی آبیاری ہو رہی ہے ۔آج دنیا میں جہاں بھی ظلم و ستم ہو رہا ہے واحد ملک جو بغیر کسی سے ڈرے انصاف کے نفاذ کی راہ میں کوشش کر رہا ہے وہ ایران ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ممبئی/ آج شب بعد از مغربین مسجد ایرانیان میں امامت زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی ولادت با سعادت کے سلسلہ سے ایک جشن کا اہتمام کیا گیا جس میں ہندوستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر جناب عزت مآب علی چگینی نے اپنے وفد کے ساتھ شرکت اور تقریر کی ۔

اس جشن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کے ساتھ ممبئی میں ایرانی کلچر ہاووس کے ڈائریکٹر جنرل جناب محسن عاشوری و نائب قونصل جنرل جناب مفیدی فر اکونونک کونسلر آقای داوری، ٹکنالوجی کاونسلر میرا بادی کے ساتھ دیگر سفارتی اہلکار بھی موجود تھے ۔

اسلامی جمہوریہ کے سفیر جناب عزت مآب علی چگینی اور انکے وفد نے نماز مغربین با جماعت حجہ الاسلام والمسلمین جناب سید نجیب الحسن زیدی صاحب کی اقتدا میں ادا کی نماز کے بعد جشن کا آغاز جناب حاجی نجفی صاحب کی دلنشین تلاوت قرآن کریم سے ہوا ۔ نظامت کے فرائض مولانا جناب علی اصغر حیدری صاحب نے انجام دئیے اور اسلامی انقلاب اور مومنین ہندوستان کے اسلامی انقلاب سے لگاو کے ساتھ اپنے تمہیدی بیان میں ناظم جشن نے صدر محفل میں موجود شخصیتوں کا تعارف کرایا ساتھ ہی ساتھ یہ مطالبہ بھی کیا کہ جناب علی اکبر علیہ السلام کی ولادت کے 1400 سال مکمل ہونے پر ایک عظیم جشن کا انعقاد کیا جانا چاہئے جس پر حاضرین نے صلواہ پر کر اس بات سے اپنے اتفاق کا اعلان کیا ۔

اسکے بعد مولانا علی اصغر حیدری صاحب نے مسجد ایرانیان( مغل مسجد) کے امام جماعت حجہ السلام والمسلمین جناب مولانا سید نجیب الحسن زیدی صاحب کو دعوت دی ۔

جناب مولانا نجیب الحسن صاحب نے اپنے مختصر بیان میں امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف سے جڑے ان اہم ایام پر روشنی ڈالی اور قرآن کریم کی آیت کریمہ کو پیش کرتے ہوئے بیان کیا کہ انبیاء کی بعثت کا مقصد در حقیقت معاشرے میں انصاف قائم کرنا ہے اور امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف بھی تشریف لائیں گے تو اسی ہدف کو پورا کریں گے جبکہ عصر غیبت میں اسلامی انقلاب کے ذریعہ اسی ہدف کی آبیاری ہو رہی ہے ۔آج دنیا میں جہاں بھی ظلم و ستم ہو رہا ہے واحد ملک جو بغیر کسی سے ڈرے انصاف کے نفاذ کی راہ میں کوشش کر رہا ہے وہ ایران ہے ۔

مولانا سید نجیب الحسن زیدی نے آگے بیان کیا ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہمارے ساتھ آج اسی انقلاب کے سفیر موجود ہیں جس نے دنیا میں پرچم عدل و انصاف بلند کر رکھا ہے ۔انہوں نے گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ جو اسلامی جمہوریہ کے سفیر کا مسجد ایرانیان میں استقبال کر رہے ہیں وہ کسی ایک ملک کے سفیر کے طور پر نہیں کر رہے ہیں بلکہ اسلامی انقلاب کے سفیر کے طور پر کر رہےہیں وہ انقلاب جس کا سر چشمہ غدیر ہے وہ غدیر جہاں کسی کو درد میں تڑپتے نہیں دیکھا جا سکتا وہ غدیر جس کا تعلق ہر ایک مظلوم سے ہے ۔
ستم کوئی بھی کرے وہ عدو غدیر کا ہے ۔
کسی کے زخم سے ٹپکے لہو غدیر کا ہے ۔

انہوں نے بیان کیا اگر آج اسلامی انقلاب دنیا کے مظلوموں کی آواز بلند کر رہا ہے تو یہ فکر غدیر کی بنیاد پر ہے آج اسلامی انقلاب دنیا میں پرچم انصاف کو بلند کئے ہوئے ہے توغدیر ہی کی وجہ سے ہے اور یہی وجہ ہے کہ جب حضرت حجت عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کا ظہور ہوگا تو یہ پرچم انقلاب حقیقی وارث غدیر کے سپرد کر دیا جائے گا۔

آخر میں مولانا نے حاضرین محفل کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسلامی انقلاب کے سفیر کی باتوں کو سننے کے لئے آمادہ ہیں اور محفل میں موجود وفد کے استقبال میں چند جملے کہہ کر مولانا نے اپنی گفتگو کو تمام کیا۔

اسکے بعد ناظم محترم نے حجہ الاسلام والمسلمین جناب شیخ صابر رضا صاحب کو دعوت سخن دی جنہوں نے اپنے بہت ہی جوشیلے انداز میں موجودہ حالات پر حدیث کی روشنی میں گفتگو کرتے ہوئے اس بات کو بیان کیا کہ یہ دور امام عصر عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کا دور ہے ۔مختلف طبقے حکومت کر چکے اب امام کی حکومت ہوگی ۔

جناب شیخ صابر رضا صاحب نے امام عصر عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی حمایت و عنایت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ آج ایران اپنے امام کی سرپرستی میں پوری دنیا کا مقابلہ کر رہا ہے آج کسی کی ہمت نہیں ہے جو ایران کی طرف دیکھ سکے انہوں نے کہا یہ وعدہ الہی ہے اگر تم اللہ کی راہ میں قدم بڑھاوگے تو خدا تمہاری مدد کرے گا ۔

شیخ صابر رضا صاحب کی تقریر کے بعد ناظم محترم نے اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر علی چگینی صاحب کو دعوت سخن دی جنکی تقریر کا ترجمہ علی میرایی صاحب نے کیا ۔علی چگینی صاحب نے اپنی مختصر اور مفید تقریر میں امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی طولانی عمر پر اعتراض کا جواب دیتے ہوئے قرآن کریم سے جناب یونس کی طولانی حیات کو نمونے کے طور پر پیش کیا اور بیان کیا کہ جو لوگ صاحبان ایمان ہیں وہ نماز پڑھتے ہیں اور مساجد تعمیر کرتے ہیں مغل مسجد کی تاریخی حثیت کو بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کتنا اچھا کام کیا بانیان مسجد نے کہ وہ آج نہیں ہیں لیکر خیر کا سلسلہ جاری ہے ۔

جناب سفیر محترم نے ہندوستان و ایران کے تعلقات کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب ایک دوسرے سے جڑے ہیں ایران کا تعلق آپ سب سے ہے ایران کا مطلب سرحدوں میں منحصر ملک نہیں بلکہ ایمان ہے آپ سب سے ہمارا ایمانی رشتہ بہت پرانا ہے ۔انہوں نے اللہ پر بھروسے اور تو کل کو پیش کرتے ہوئے بیان کیا کل ہمارے پاس کچھ بھی نہیں تھا آج الحمد للہ خدا پر بھروسے کی بنا پر اللہ کی تائید کے سبب اتنا ہے کہ کوئی ملک ہمیں ٹیڑھی نظر سے نہیں دیکھ سکتا ۔

انہوں نے کہا میں جنگ کے دوران محاذ پر لڑنے والوں میں ہوں ہماری حالت یہ تھی کہ کمانڈر ہم سے کہتا تھا گولیاں کم ہیں احتیاط سے چلاو آج ہمارے پاس دشمن سے مقابلہ کرنے کا ہر ہتھیار موجود ہے یہ خدا کی نصرت کی سب سے بڑی دلیل ہے۔آخر میں سفیر محترم نے کہا میں آپ تمام ہندوستانی باشندوں سے کہتا ہوں آپ کسی چیز سے ڈریں نہیں ہم آپ کے ساتھ ہیں بالکل ویسے ہی جیسے آپ ہمارے ساتھ ہیں ۔

جناب سفیر محترم کی تقریر کے بعد ناظم محفل مولانا جناب علی اصغر حیدری صاحب نے سفیر محترم کی تقریر کا نچوڑ پیش کرتے ہوئے کہا جس طرح کل اسلام کو شعب ابی طالب ع میں محصور کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کفار کو مایوسی ہاتھ لگی آج اسلام ساری دنیا میں ہے ویسے ہی چالیس سال سے زائد عرصے سے پابندیاں جھیل رہے اسلامی انقلاب کو بھی پھیلنے سے کوئی روک نہیں سکتا ہے ۔

آخر میں دعائیہ کلمات کے لئے حجہ السلام والمسلمین جناب عزیز حیدر صاحب کو دعوت دی گئی جنہوں نے حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دعاء کی اور دعائے فرج پر اس محفل کا اختتام ہوا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .