۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
دہلی میں ادارہ تنظیم المکاتب کی جانب سے دو روزہ دینی تعلیمی کانفرنس (2)

حوزہ/ رکن مجلس انتظام تنظیم المکاتب نے کہا کہ جب تک ہم خود کو شیعہ علی علیہ السلام نہ بنا لیں ہم کامیاب نہیں ہو سکتے اور کہا کہ محب ہونا اور ہے شیعہ ہونا اور ہے محب جذبات سے کام لیتا ہے شیعہ علی علیہ السلام جذبات سے کام نہیں لیتا بلکہ ہوش سے کام لیتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دہلی/ ادارہ تنظیم المکاتب کے زیر اہتمام مدرسہ اہلبیت علیہم السلام کی جانب سے مدرسہ و امام بارگاہ اہلبیت ؑ مصطفیٰ آباد دہلی میں منعقد دو روزہ دینی تعلیمی کانفرنس کی دوسری نشست ۲۱ مارچ بعد نماز ظہرین منعقد ہوئی ۔

جلسہ کا آغاز مولانا صفدر عباس فاضل جامعہ امامیہ نے تلاوتِ قرآن مجید و نعت پاک سے کیا۔ 

مکتب امام عصر مصطفیٰ آباد، مکتب امامیہ چتوڑہ بجنور، مکتب امامیہ مصطفیٰ آباد دہلی، مکتب امامیہ لوفی غازی آباد، مکتب امامیہ سندمنگری، مکتب امامیہ نور الٰہی مسیحا کے بچوں نے تعلیمی مظاہرے پیش کئے۔

 جناب مائل چندولوی نے منظوم نظرانۂ عقیدت پیش کیا۔ 

تصویری جھلکیاں:  دہلی میں ادارہ تنظیم المکاتب کی جانب سے دو روزہ دینی تعلیمی کانفرنس (2)

مولانا محسن تقوی صاحب امام جمعہ شیعہ جامع مسجد دہلی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث "ہر مسلمان مرد و عورت پر علم کا حصول فرض ہے" کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے کہا کہ شیعہ مدارس میں طلباء کی کم تعداد قابل افسوس ہے شیعوں کی میگزین ۵۰۰۰سے زیادہ نہیں چھپتیں ، جب کہ دوسرے مکاتب فکر کی میگزین ۲۵۰۰۰ تک چھپتی ہیں ہمیں چاہیئے کہ دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم میں بھی آگے بڑھیں، بچے کی ابتدائی تعلیم کے مراحل زیادہ اہم ہیں، اور پھر انھوں نے کانفرنس میں مکاتب کے بچوں کے تعلیمی مظاہرے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ بچوں کو مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھیں تو دل میں یہ شوق پیدا ہو کہ کاش ہمارا بچہ بھی ایسا مظاہرہ کرے۔

مولانا سید قمر حسنین صاحب دہلی نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ مستحبات واجبات کی جگہ کبھی نہیں لے سکتے ہیں، اللہ کی اطاعت کا حق بندوں کی گردن پر ہے، یہ اللہ کا لطف تھا کہ اس نے واجبات کے ساتھ مستحبات رکھے ، اور حرام کے ساتھ مکروہات رکھے، یہ اس کا لطف ہے تا کہ بندوں کو آسانی ہو۔ مستحبات اسی وقت آراستہ نظر آتے ہیں جب واجبات کے ساتھ ہوں۔

آخر میں مجلس عزا کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید ضمیر الحسن صاحب رکن مجلس انتظام تنظیم المکاتب نے کہا کہ جب تک ہم خود کو شیعہ علی علیہ السلام نہ بنا لیں ہم کامیاب نہیں ہو سکتے اور کہا کہ محب ہونا اور ہے شیعہ ہونا اور ہے محب جذبات سے کام لیتا ہے شیعہ علی علیہ السلام جذبات سے کام نہیں لیتا بلکہ ہوش سے کام لیتا ہے اس کی دلیل ہمیں اس وقت ملی جب مالک اشتر سے مولا نے فرمایا کہ مالک واپس پلٹ آؤ تو مالک دشمن کے پاس سے واپس پلٹ آئے، شائد اسی مقصد کی خاطر خطیب اعظم مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ نے مکاتب امامیہ قائم کئے تا کہ نسلیں دینی تعلیم و تربیت سے آراستہ ہوں اور سمجھیں کہ ہمیں ہوش سے کام لینا ہے جوش سے نہیں، ہر ایک کو حر بننا نصیب نہیں ہوتا ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس تحریک دینداری کو آگے بڑھانے کے لئے کوشش کرتے رہیں اقدام کریں، معاف کرنے والوں کو اللہ اجر عظیم دیتا ہے ہمیں چاہیے کہ یہ ہنر پیدا کریں کہ اگر ہم سے کسی کے ساتھ کچھ ہو جائے تو ہم ایک دوسرے کو معاف کر دیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .