حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی ریاست راجستھان میں اسلام سے متعلق متنازع تحریر شائع کرنے پر سنجیو پبلیکیشن کے عہدیداران کی جانب سے معافی مانگنے کے ساتھ ساتھ مسلم تنظیموں کے ذمہ داران کو باقاعدہ معافی نامہ کے طور پر خط بھی لکھا گیا ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ ہم لوگوں کو معلوم ہوا ہے کہ کتاب میں کچھ باتیں ایسی شائع کی گئی ہیں، جن سے مسلم برادری کے لوگوں کو تکلیف ہوئی ہے۔ اس سے ہم لوگ شرمندہ ہیں۔ آئندہ ایسی غلطی نہیں ہو گی، جس سے کسی کے جذبات مجروح ہوں۔
جماعت اسلامی ہند کے سیکرٹری نعیم ربّانی نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران بتایا کہ کتاب میں مذہب اسلام سے متعلق جو باتیں لکھی گئی ہے، اس کے تعلق سے کتاب کے مصنف اور پبلشر نے اپنی غلطی اعتراف کیا اور کہا ہے کہ مستقبل میں اس طرح کی کوئی غلطی ہم لوگوں سے نہیں ہوگی جس سے کسی بھی مذہب کے لوگوں کو تکلیف ہو۔
انہوں نے بتایا کہ کتاب کے متعلقین کا کہنا تھا کہ جو کتابیں بازار میں ہیں ان کتابوں کو ہم واپس لے رہے ہیں۔
وہیں، نعیم ربانی نے بتایا کہ اس معاملے میں پولیس میں ایف آئی آر بھی درج کروائی جا چکی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس بڑی غلطی کے پیچھے راجستھان حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
واضح رہے کہ راجستھان کی 12ویں کلاس کی پولیٹیکل سائنس کتاب 'اسلامی دہشت گردی کے عنوان سے باقاعدہ ایک چیپٹر لکھا گیا ہے۔ اس پر گزشتہ کئی روز سے راجستھان میں مسلسل طور پر احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ شدید مخالفت کے بعد اب کتاب کے ذمہ داران اور سنجیو پبلیکیشن کے عہدے داران کی جانب سے مسلمانوں سے معافی مانگی ہے۔