۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کی جانب سے دو روزا فکر عزاداری و مرکزی ششماہی کنوینشن

حوزہ/ دین اسلام ایک اجتماعی دین ہے جو ایک بہترین سماج بنانا چاہتا ہے۔ سماج بنانا یا سماج کی اصلاح کرنا ایک فرد کا کام نہیں بلکہ ایک جماعت کا کام ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کی جانب سے دو روزا فکر عزاداری مرکزی چھماہی کنوینشن مرکزی صدر محترم شھزاد رضا کی صدارت میں 11 اور 12 جون 2022ء بھٹ شاہ میں منعقد ہوا۔کنونشن کی انتظامی کمیٹیز کے چیئرمین محترم سید پسند علی رضوی جبکہ معاون چئیرمین محترم حبیب اللہ حسینی اور برادر حسن علی سجادی تھے۔

تصویری جھلکیاں: اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کی جانب سے دو روزا فکر عزاداری و مرکزی ششماہی کنوینشن

پروگرام کا آغاز 11 جون 2022ء شام 6 بجے سے کیا گیا۔ اراکین کی رجسٹریشن کے ساتھ پہلی نشست کا آغاز کیا۔ نشست میں تلاوت کلام الاہی، مرکزی صدر برادر شھزاد رضا کی جانب سے افتتاحی کلمات اور چیئرمین کنوینشن محترم سید پسند علی رضوی نے کنوینشن کے بارے میں ہدایات دی گئی۔

نماز مغربین با جماعت ادا کی گئی جس کے بعد پروگرام کا آغاز ہوا۔ اس نشست میں اضلاع کارکردگی رپورٹ پیش کی جس میں ضلع مٹیاری، حیدرآباد اور نوابشاھ کی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ رپورٹس کے بعد پہلا درس ہوا۔ مدرس حجت الاسلام ڈاکٹر سید ھاشم رضا عابدی آف کراچی موضوع اسلامی اخلاق کے ارکان صداقت اور امانت کی حقیقت۔ آغا صاحب نے امانت اور صداقت کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایہ کہ ایک تنظیمی فرد کے لیئے امین اور صادق ہونا ضروری ہے۔ اس کے بغیر اس کی بات میں کوئی اثر نہی ہوگا۔درس کے بعد نشست کے اختتام کا اعلان کیا گیا۔

12 جون 2022ع فجر نماز با جماعت کے بعد اراکین کو مارننگ ایکسرسائز کرائی گئی۔ اس کے مفاہیم قرآن سورہ قدر کی تفسیر کے موضوع پر استاد محترم سید حسین موسوی کا درس ہوا۔ تیاری اور ناشتہ کے بعد نشست کا آغآز تلاوت کلام الاہی سے کیا گیا۔ اس نشست مین باقی اضلاع کی کارکردگی روپورٹس جس میں ضلع میرپور خاص ، خیرپور، گھوٹکی، جیکب آباد، شھدادکوٹ، دادو اور کوے این شاھ جبکہ ڈویژن حیدرآباد، لارکانہ اور سکر کی رپورٹ پیش کی گئے ۔ مدرس سید حسین موسوی کا یک اور موضوعاتی درس کا انعقاد ہوا موضوع تنظیم کی اہمیت قرآن کی روشنی میں۔ انہوں نے فرمایہ کہ دین اسلام ایک اجتماعی دین ہے جو ایک بہترین سماج بنانا چاہتا ہے۔ سماج بنانا یا سماج کی اصلاح کرنا ایک فرد کا کام نہیں بلکہ ایک جماعت کا کام ہے۔ الله تبارک و تعالى فرماتے ہیں: وَلْتَكُن مِّنكُمْ أُمَّةٌ يَدْعُونَ إِلَى الْخَيْرِ وَيَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَأُوْلَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ (آل عمران:104) ”آپ میں ایک امت ہونی چاہیی، جو بھلائی کی طرف دعوت دے، نیکی کا حکم کرے اور برائی سے روکے، وہ ہی کامیاب ہیں.“

عربی میں لفظ اُمة ”ایک بامقصد گروہ“ کے لیئے استعمال ہوتا ہے۔ اس لیئے سماج میں اصلاح کا کام کرنے کے لیئے تنظیم یا تحریک بنانا قرآن مجید کا حکم ہے۔ جیسا کہ آج کے معاشرے میں برائی نہایت منظم انداز میں میڈیا، حکومتوں اور دوسرے طریقوں سے پہلائی جا رہی ہے۔ جس کا مقابلا ایک فرد نہیں کر سکتا۔ اس لیئے لازمی ہے کہ نیکی کو بھی منظم انداز میں پہلایا جائے۔

بعد ازاں مرکز کی جانب سے تحریک کی مجموعی کارکرگی رپورٹ پیش کی گئی۔ مجلس اعلیٰ کے صدر محترم محمد عالم ساجدی کی جانب سے تحریک کی مجموعی کارکردگی رپورٹ کا تجزیہ پیش کیا گیا۔

کنوینشن میں سابقہ مرکزی صدور اور مجلس اعلی کے اراکین کی شرکت رہی۔ سابقہ مرکزی صدور میں ثابت علی ساجدی، سید پسند علی رضوی، محمد عالم ساجدی، سید شکیل حسینی اور سید خادم حسین رضوی کی شرکت رہی۔
سابقہ مرکزی صدور کے خطابات کے علاوہ مجلس اعلیٰ کے صدر محترم محمد عالم ساجدی کی جانب سے تحریک کی مجموعی کارکردگی رپورٹ کا تجزیہ پیش کیا گیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .