حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم امام رضا علیہ السلام کی انتظامیہ کمیٹی آستان قدس رضوی کی جانب سے باجھ پن کا علاج کرنے والے میلاد ہاسپٹل کو تمام تر طبی آلات فراہم کئے گئے جس سے خواتین کے علاج میں اخراجات کے اعتبار سے 90 فیصد تک کمی آگئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق مشہد مقدس میں حرم امام رضا علیہ السلام کی جانب سے خواتین کے بانجھ پن کے علاج کے لئے گزشتہ ایک سے زیر تعمیر میلاد ہاسپٹل کو تمام تر طبی ساز و سامان سے لیس کر دیا گیا ہے جس سے آستان قدس رضوی کے تعاون سے مشہد مقدس میں بانجھ جوڑوں کے علاج کے اخراجات میں نمایاں کمی آئی ہے۔
کرامت رضوی فاؤنڈیشن نے بہت سی ثقافتی اور سماجی سرگرمیاں انجام دی ہیں جس سے لوگوں میں بچوں کی طرف زیادہ رجحان بڑھا ہے ۔
کرامت رضوی فاؤنڈیشن کے سماجی خدمات کے نائب صدر جعفر رئیسان زادہ کہتے ہیں: اس خصوصی کی تعمیر میں فنڈز کی کمی کی وجہ سے اس کی تعمیر میں 2 سال کی تاخیر ہوئی ، لیکن آستان قدس رضوی کے سربراہ کے حکم سے ہم نے اس پروجیکٹ کو دوبارہ شروع کیا اور تقریباً 14 بلین تومان (تقریباً 3 لاکھ ڈالر) خرچ کر کے اس ہاسپٹل کو مکمل کیا گیا اور اس ہاسپٹل کو شروع کرنے کے لیے ضروری سامان مہیا کر دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا: اس ہاسپٹل میں بانجھ پن کے علاج کی لاگت تقریباً 30 سے 50 ملین تومان (600 سے1100 ڈالر) کے درمیان تھی جیسےکم کر کے 5 سے 6 ملین تومان (120 ڈالر) کر دی گئی ہے، اور اگر بانجھ جوڑوں کے پاس اتنی بھی رقم نہ بھی ہو تب بھی وہ علاج کرا سکتے ہیں جسے حرم امام رضا علیہ السلام کی جانب سے ادا کیا جائے گا۔