۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
مقصود ڈومکی

حوزہ/ وارثان شہداء کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے تحریری معاہدے میں چوک شہداء کا اعلان کیا جو آج تک نا بن سکا۔ سندھ حکومت وارثانِ شہداء سے کئے گئے 21 نکاتی تحریری معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ اور چوک شہداء کے نوٹیفکیشن پر عمل کیا جائے۔ آج بھی شکار پور ضلعے میں کالعدم دہشت گرد تنظیم اور سماج دشمن عناصر کے اڈے اور سہولت کار موجود ہیں۔ جن کے خلاف آپریشن لازمی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شکار پور/ وارثان شہداء کمیٹی شکار پور کے زیر اہتمام شہدائے کربلا معلیٰ امام بارگاہ کی نویں برسی کے موقع پر حیدری مسجد و امام بارگاہ سے مشعل بردار ریلی نکالی گئی۔ یادگار شہداء ٹاور پر ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما اور وارثان شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ شکار پور ضلع میں امن و امان کی صورتحال انتہائی ابتر اور افسوس ناک ہے یہاں روزانہ ڈاکے پڑتے ہیں لوگ اغواء ہوتے ہیں جج اور فوجیوں کو لوٹا جاتا ہے مگر ایس ایس پی شکار پور نے سب اچھا ہے کہہ کر امام بارگاہوں مساجد اور وارثان شہداء سے سیکورٹی کلوز کر لی۔ آج شہداء کی برسی کے مشعل بردار جلوس میں بھی سیکورٹی کے مناسب انتظامات نہیں کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے تحریری معاہدے میں چوک شہداء کا اعلان کیا جو آج تک نا بن سکا۔ سندھ حکومت وارثانِ شہداء سے کئے گئے 21 نکاتی تحریری معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ اور چوک شہداء کے نوٹیفکیشن پر عمل کیا جائے۔ آج بھی شکار پور ضلعے میں کالعدم دہشت گرد تنظیم اور سماج دشمن عناصر کے اڈے اور سہولت کار موجود ہیں۔ جن کے خلاف آپریشن لازمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہدائے شکار پور کی نویں برسی کے موقع پر 30 جنوری کو عظیم الشان اجتماع منعقد ہوگا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .