دل کے سخت ہونے کی وجہ
امام صادق عليه السلام فرماتے ہیں:
اَوْحَى اللّهُ عَزَّوَجَلَّ اِلى مُوسى عليه السلام يا مُوسى لا تَفْرَحْ بِكَثْرَةِ الْمالِ وَلا تَدَعْ ذِكْرى عَلى كُلِّ حالٍ فَاِنَّ كَثْرَةَ الْمالِ تُنْسِى الذُّنوبَ وَ اِنَّ تَرْكَ ذِكرى يُقْسِى الْقُلوبَ۔
خداوند عالم نے جناب موسی علیہ السلام پر وحی نازل کی اور فرمایا: اے موسیٰ! زیادہ دولت کی وجہ سے خوش نہ ہونا اور میرے ذکر کو کسی بھی حال میں فراموش نہ کرنا، کیونکہ مال و دولت کی فراوانی گناہوں کے برے انجام کو بھلا دیتی ہے، بیشک مجھے فراموش کرنے سے دل سخت ہو جاتے ہیں۔
مختصر وضاحت:
بعض انسان ایسے ہیں جو مال و دولت کے نشے کی وجہ سے اپنے گناہوں سے غافل ہو جاتے ہیں۔
اور جب انسان گناہوں سے غافل ہو جاتا ہے تو وہ توبہ کی توفیق سے بھی محروم ہوجاتا ہے۔
جب انسان توبہ نہیں کرتا تو خدا کو بھول جاتا ہے اور وہ یاد خدا سے غافل ہوجاتا ہے۔
اور جب انسان یاد خدا سے غافل ہو جاتا ہے تو اس کا دل سخت ہو جاتا ہے اور نتیجے میں وہ دنیا کی نعمتوں سے محروم ہو جاتا ہے اس کی زندگی سے آرام و سکون ختم ہو جاتا ہے
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
كافى، ج 4، ص 497، ح 7