حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ جامعة المنتظر کو سپریم کورٹ پاکستان کی طرف سے مبارک ثانی کیس میں حکومت پنجاب کی نظر ثانی درخواست میں شرعی اور اسلامی معاونت کے لیے نوٹس موصول ہو گیا ہے۔ نوٹس مہتمم اعلیٰ علامہ محمد افضل حیدری نے وصول کیا۔ نوٹس کے ہمراہ سپریم کورٹ کے 6 فروری 2024ء کا تفصیلی فیصلہ بھی موصول ہوا ہے۔
علامہ محمد افضل حیدری نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کا عقیدہ ختم نبوت پر اتفاق ہے۔ سپریم کورٹ کی معاونت کے حوالے سے وکلا سے مشاورت کے بعد حوزہ علمیہ جامعة المنتظر کے پرنسپل آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی کی ہدایت کے مطابق جواب تیار کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 1974ءمیں قومی اسمبلی میں قادیانیوںکو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کی بحث میں رکن قومی اسمبلی عباس حسین گردیزی مرحوم کے توسط سے شیعہ علماءآیت اللہ محمد حسین نجفی رحمة اللہ علیہ اور آیت اللہ حسین بخش جاڑا رحمة اللہ علیہ کی طرف سے فتاویٰ اور دلائل پر مبنی موقف پیش کیا گیا۔ جس میں واضح کیا گیا کہ ختم نبوت کا انکار کفر ہے۔ پیغمبر گرامی خاتم الانبیاءحضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بعد نعوذ باللہ کسی کو نبی ماننے والا دائرہ اسلام سے خارج اور مرتد ہے۔