حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حیدرآباد دکن/ شبستان القائم عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف میں حوزة الامام القائم عج الدینیہ میں سالانہ پروگرام منعقد کیا گیا حوزہ کے طلبا و طالبات کے علاوہ دار الیتاما کے بچے اور بچیوں نے بھی شرکت کی نیز مدرسہ باقر العلوم کے بچوں نے بھی شرکت کی اور اپنے پروگرام بھی پیش کیے۔
اس پروگرام میں مہمان خصوصی مجمع علماء وخطباء کے اراکین مقننہ کے علاوہ قائم ویلفئر کے تمام اراکین نے بھی مہمان خصوصی کے طور پر شرکت فرمائی نیز حوزة القائم الدینیہ کے سبھی اساتید بھی موجود تھے اور دارالیتاما کمیٹی کے عہدہ داران نے بھی شرکت کر کے حوزہ کی حوصلہ افزائی فرمائی۔
نظامت کے فرائض حوزة القائم ع کے مدرس حجة السلام مولانا امام علی بیگ المعروف عمار حیدرآبادی سابقہ صدر مجمع علماء وخطباء حیدرآباد نے بخوبی نبھایا پروگرام کا آغاز حوزة القائم ع الدینیہ کے مدرس حجةا لاسلام قاری مولانا سید مقصود حسین جعفری صاحب کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا اس کے بعد حوزہ کے طلبا وطالبات نے تواشیح اسماء الحسنی ، سلام فرماندہ ،منقبت ،اور دیگر اپنے اپنے منفرد پروگرام پیش کیے اس موقع پر حوزة القائم ع کی طالبہ نے بعنوان معرفت امام زمانہ ع پر زبان فارسی میں بہترین انداز میں تقریر پیش کی جسے سامعین نے بہت پسند کیا اس کے بعد مدرسہ باقر العلوم کے مدیر حجت الاسلام مولانا سید جواد علی عابدی صاحب قبلہ نے تقریر کرتے ہوئے مدیر اعلی حوزة الامام القائم الدینیہ حجت الاسلام مولانا علی حیدر فرشتہ صاحب قبلہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مولانا حیدرآباد میں مختلف مدارس دینیہ کو مالی تعاون کے ساتھ ساتھ بہترین اساتید بھی فراہم کرتے ہیں پیش ان مدارس میں بچے اور بچیاں کثیر تعداد میں علوم محمد وآل محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہ صرف سیکھتے ہیں بلکہ وہ علم حاصل کر کے دوسری جگہوں پر بھی علم کی شمعیں روشن کرتے ہیں۔ اس کے بعد مہمان خصوصی صدر مجمع علماء وخطباء حیدرآباد دکن حجتہ الاسلام مولانا حنان رضوی صاحب قبلہ نے قرآن واحادیث کی روشنی میں علم و اخلاق وتربیت کی اہمیت بیان کرتے ہوئے بیان کیا کہ ہمیں نہ صرف علم حاصل کرنا ہے بلکہ اس پر عمل بھی کرنا ہے اپنے گھروں میں اپنے حلقوں میں اور اپنے ارد گرد بھی ماحول کو دینی اور اسلامی ماحول بنانے کی ضرورت ہے اور تاکید کی کہ مدیر اعلی حجت السلام مولانا علی حیدر فرشتہ صاحب قبلہ نے افاضل علماء اور بہترین مدرسین کا انتخاب کیا ہوا ہے طلبا و طالبات کو اس موقع سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنا چاہئے۔
آخر میں مدیر اعلی حوزة القائم الدینیہ ، بانی و سرپرست اعلی مجمع علماء وخطباء حیدرآباد حجة الاسلام مولانا علی حیدر فرشتہ صاحب قبلہ نے صدارتی تقریر فرماتے ہوئے کہا انسان کے لیے کچھ نہیں مگر یہ کہ جتنی وہ سعی کرے گا اللہ نے جتنا ہمیں موقع دیا ہے اسے غنیمت سمجھ کر زیادہ سے زیادہ خدمت دین کرنا چاہیے اور فرمایا کہ اللہ نے ہم سب کو انتخاب کیا ہے کہ ہم علوم آل محمد ص کو دنیا تک پہنچائیں علم کے ساتھ ساتھ بچے اور بچیوں کی تربیت بھی حوزہ کرتا آرہا ہے چناچہ متعدد جگہوں سے مومنین مبارکبادی بھی پیش کرتے رہے ہیں کہ حوزة القائم میں نہ صرف تعلیم دی جاتی ہے بلکہ تربیت بھی کی جاتی ہے جینے کا سلیقہ بھی بتایا جاتا ہے صبر وتحمل کے درس بھی دیے جاتے ہیں۔
مدیر اعلی نے فرمایا یہی حوزہ کا افتخار ہے، یہاں صرف علم نہیں دیا جاتا بلکہ بہترین تربیت بھی دی جاتی ہے جس کے لیے حوزہ کی سبھی مدرس قابل مبارک باد ہیں۔
اس کے بعد مدیر اعلی نے تمام بچے اور بچیاں جو کامیاب ہوئے اور امتیازی درجے حاصل کئے ان کا اعلان کیا اور ان میں انعامات بھی تقسیم کیے گئے مہمانوں نے اپنے ہاتھوں سے طلاب وطالبات میں جوائز تقسیم کئے۔
مدیر اعلی نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور تمام مخیرین کے لیے دعا فرمائی نیز مدیر اعلی نے سب کے لیے دعا فرمائی اور من جملہ مومنین ومومنات کے لیے فاتحہ خوانی کروائی گئی بلخصوص شھر حیدرآباد کے بزرگ علماء وذاکرین کے لیے اور حوزہ کے مدرسین جو بارگاہ الہی میں جا چکے ہیں انہیں یاد کیا گیا اور ان کے لیے بھی فاتحہ خوانی و دعائے مغفرت ہوئی اور انہیں دعائیہ کلمات پر سالانہ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔