۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
مولانا مسرور عباس انصاری

حوزہ/ یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر کشمیر کے معروف عالم دین مولانا مسرور عباس انصاری نے ایک بار پھر مزارات مقدسات پر عالیشان روضوں کی تعمیر کا مطالبہ کرتے ہوئے سانحہء انہدام جنت البقیع کو ایک تاریخی المیہ اور انسانی تاریخ کی بدترین دہشتگردی قرار دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں وکشمیر اتحاد المسلمین کے صدر اور ممتاز سخنور حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا مسرور عباس انصاری نے یوم انہدام جنت البقیع پر امت مسلمہ کو تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہوئے انہدام جنت البقیع کو ایک تاریخی المیہ اور انسانی تاریخ کی بدترین دہشتگردی قرار دیا ہے۔

اپنا احتجاج درج کرتے ہوئے مولانا مسرور انصاری نے کہا کہ سرزمین وحی پر شراب، سینما، کفر و شرک، بے حیائی، بے پردگی اور بے ہودگی کی منڈیاں سجائی گئی ہیں، لیکن افسوس صد افسوس اس بات کا ہے کہ اسی سرزمین پر واقع تاریخی قبرستان جنت البقیع میں اہلبیت علیھم السلام، ازواج مطہرات اور صحابہ کرام کے روضوں کو تعمیر کرنا کفر و شرک سے تعبیر کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اہلبیت رسول(ص)، ازواج مطہرات اور اصحاب کبار کے مزارات مقدسات جو گزشتہ ایک صدی سے بے یارو مددگار کھلے آسمان تلے پڑے ہیں، اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کہ یہ تاریخ ساز اور مقدس ہستیاں آج بھی مظلوم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جگر گوشہ رسول (ص) حضرت فاطمہ زہرا (س) کی خستہ حال تربت سے مردہ دل مسلمانوں کی غیرت کا اندازہ ہوتا ہے جو اس سانحہ پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔

مولانا نے کہا کہ ایک صدی گزر جانے کے باوجود بھی اس سانحہ پر آج بھی ہم اپنے سینوں میں شدید درد محسوس کررہے ہیں۔ آل سعود کے اس جبر و عناد ظلم و ذیادتی سفاکیت درندگی اور دہشتگردی نے ہر زندہ ضمیر انسان کے دل کو مجروح کردیا ہے۔مولانا نے کہا کہ آج یوم سیاہ کے موقع پر ہم ایک مرتبہ پھر امت کے تمام ذی حس ذمہ داروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان مزارات مقدسات پر عالیشان روضوں کو تعمیر کروانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .