حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمنی فوج کا ڈرون طیارہ غاصب صیہونی دفاعی سسٹم کو ناکارہ کرتے ہوئے تل ابیب میں امریکی سفارت خانے کے نزدیک گرا، جس کے نتیجے میں کم از کم ایک ہلاک اور چھ افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
عرب ذرائع ابلاغ الجزیرہ کے مطابق، تل ابیب میں امریکی سفارت خانے کے نزدیک دھماکہ ہوا ہے۔
سوشل میڈیا پر منتشر ہونے والی ویڈیوز میں سفارت خانے کے نزدیک دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا ہے۔
عبرانی ذرائع کے مطابق، دھماکہ ایک ڈرون طیارے کے گرنے سے ہوا، جس کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے ہیں۔
غاصب صیہونی چینل 13 نے کہا ہے کہ سیکیورٹی ادارے حملے کے بارے میں تحقیقات کررہے ہیں۔ تل ابیب پولیس نے جائے وقوعہ سے مزید دھماکہ خیز مواد برامد کرکے ناکام بنا دئیے ہیں۔
صیہونی ذرائع نے کہا ہے کہ ڈرون طیارہ سمندری راستے دفاعی سسٹم کو ناکام بناتے ہوئے تل ابیب کی فضائی حدود میں داخل ہوا۔ صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کے حکام نے کہا ہے کہ دفاعی سسٹم نے اسرائیل کے مرکز پر کسی قسم کے حملے کی وارننگ وصول نہیں کی تھی، اسی وجہ سے خطرے کے سائرن بھی نہیں بجائے گئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق، دھماکہ اتنا شدید تھا کہ 40 کلومیٹر کے فاصلے تک دھماکے کی آواز سنائی دی۔
غاصب صیہونی میڈیا نے وزیر دفاع گالانت پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا گالانت بھی ہماری طرح دھماکے کی آواز سن کر بیدار ہوئے ہیں؟ تل ابیب میں دھماکے کی آواز 40 کلومیٹر دور تک سنائی دی۔ ہم جدید دفاعی ٹیکنالوجی رکھنے کی خوش فہمی میں ہیں، جبکہ دشمن کا ڈرون طیارہ کسی رکاوٹ کے بغیر تل ابیب میں گرا ہے۔
واضح رہے ادھر یمنی بہادر فوج نے کہا ہے کہ اس نے تل ابیب پر ڈرون حملہ کیا ہے۔