حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شدید جوابی حملوں کے بعد جب صہیونی وزیر اعظم بنیامین نتانیاہو بالآخر زیرزمین پناہ گاہ سے باہر نکلے تو ان کی پریشان، گھبرائی ہوئی اور خوف زدہ حالت نے دنیا بھر کی میڈیا اور سوشل میڈیا پر توجہ حاصل کر لی۔
تل ابیب کے تباہ شدہ علاقے "بت یام" میں جب نتانیاہو سخت سیکیورٹی میں معائنہ کے لیے پہنچے تو ان کا ویڈیو منظر عام پر آیا، جس میں وہ درجنوں محافظین کے حصار میں لرزیدہ چہرے کے ساتھ نظر آئے۔ یہ ان کی پہلی عوامی حاضری تھی جو اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد سامنے آئی۔
صابرین ٹیلیگرام چینل نے تبصرہ کیا: "نتانیاہو آخرکار اپنے بل سے باہر آیا، چہرے پر واضح خوف و ہراس کے آثار تھے۔"
سوشل میڈیا پر صارفین نے تبصرے کرتے ہوئے کہا: "نتانیاہو سیاہ لباس میں ملبوس اپنے پناہ گاہ سے باہر نکل کر ایرانی حملوں سے متاثرہ مقامات کا معائنہ کر رہا ہے۔"
ایران کے طاقتور اور وسیع البنیاد میزائل حملوں کے نتیجے میں تل ابیب، حیفا اور دیگر اہم علاقوں میں بھاری نقصانات کی خبریں ہیں۔ ان حملوں کے بعد اسرائیلی فوج اور حکومت شدید دباؤ میں ہیں۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق نتانیاہو کی یہ ظاہری حاضری عوامی اعتماد کی بحالی اور حالات پر قابو پانے کا تاثر دینے کی کوشش تھی، مگر ان کا مضطرب چہرہ اور سخت سیکیورٹی میں نکلنا اسرائیل کے داخلی سیکیورٹی بحران کی گہری علامت ہے۔









آپ کا تبصرہ