حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترجمہ کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے حوزہ علمیہ حجتیہ قم المقدسہ میں اُردو زبان طلاب کے لیے چھ روزہ فن ترجمہ ورکشاپ کا آغاز کردیا گیا ہے۔
ورکشاپ میں معروف دانشور اور ستر سے زیادہ عربی و فارسی کتب کے مترجم حجۃ الاسلام شیخ محمد علی توحیدی ایڈووکیٹ طلاب کو فن ترجمہ کے رموز سے آگاہ کر رہے ہیں۔
استاد توحیدی نے ورکشاپ کی پہلی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترجمہ کے ذریعے دین اسلام دیگر اقوام کے درمیان پھیلا، مختلف اقوام کے ہاں مختلف زبانوں میں موجود علوم و افکار کو دیگر اقوام و ملل کے درمیان منتقل کرنے کا مؤثر ذریعہ فن ترجمہ ہے۔
استاد توحیدی نے مزید کہا کہ اسلامی معارف کی بنیادی زبان عربی ہے جسے دیگر زبانوں میں منتقل کرنے کے لیے فن ترجمہ سے آشنائی اور زبان شناسی بہت ضروری ہے اور ساتھ ہی اس کے منتقل کرنے کی کیفیت بھی سیکھنا لازمی ہے، وگرنہ نہ ہم اسلامی علوم کو سمجھ سکتے ہیں اور نہ دوسروں تک پہنچا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زبان شناس علماء کی کمی کی وجہ سے دین اسلام کی تبلیغ کا دائرہ محدود رہا ہے۔ پوری دنیا تک اسلام کا آفاقی اور انسان ساز پیغام پہنچانے کے لیے وسیع پیمانے پر دین شناسی اور زبان شناسی ایک ناگزیر ضرورت ہے۔