۲۹ مهر ۱۴۰۳ |۱۶ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 20, 2024
عطر قرآن

حوزہ/ اس آیت کا مقصد مرد اور عورت کے درمیان متوازن تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ مردوں کی قیادت کو ان کی معاشرتی و مالی ذمہ داریوں سے جوڑا گیا ہے، اور عورتوں کو وفاداری اور تحفظ کی صفات سے مزین کیا گیا ہے۔ تادیبی اختیارات کو بھی ایک خاص دائرے میں محدود رکھا گیا ہے تاکہ ظلم نہ ہو سکے۔ ان اصولوں کا مقصد گھر کے امن و امان کو برقرار رکھنا ہے، نہ کہ کسی بھی فریق پر جبر کرنا۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ بِمَا فَضَّلَ اللَّهُ بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ وَبِمَا أَنْفَقُوا مِنْ أَمْوَالِهِمْ ۚ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللَّهُ ۚ وَاللَّاتِي تَخَافُونَ نُشُوزَهُنَّ فَعِظُوهُنَّ وَاهْجُرُوهُنَّ فِي الْمَضَاجِعِ وَاضْرِبُوهُنَّ ۖ فَإِنْ أَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوا عَلَيْهِنَّ سَبِيلًا ۗ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلِيًّا كَبِيرًا. النِّسَآء(۳۴)

ترجمہ: مرد عورتوں کے حاکم اور نگراں ہیں ان فضیلتوں کی بنا پر جو خد انے بعض کو بعض پر دی ہیں اور اس بنا پر کہ انہوں نے عورتوں پر اپنا مال خرچ کیا ہے- پس نیک عورتیں وہی ہیں جو شوہروں کی اطاعت کرنے والی اور ان کی غیبت میں ان چیزوں کی حفاظت کرنے والی ہیں جن کی خدا نے حفاظت چاہی ہے اور جن عورتوں کی نافرمانی کا خطرہ ہے انہیں موعظہ کرو- انہیں خواب گاہ میں الگ کردو اور مارو اور پھر اطاعت کرنے لگیں تو کوئی زیادتی کی راہ تلاش نہ کرو کہ خدا بہت بلند اور بزرگ ہے۔

موضوع:

عورتوں اور مردوں کے درمیان تعلقات، ذمہ داریوں، اور حقوق و فرائض کے بارے میں رہنمائی۔

پس منظر:

یہ آیت گھریلو زندگی کے نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لئے احکام اور اصولوں پر روشنی ڈالتی ہے۔ یہ ایک ایسے معاشرتی نظام کی عکاسی کرتی ہے جہاں خاندان کا سکون اور استحکام اہم ہے۔ مرد اور عورت کے حقوق و فرائض کو متوازن رکھنے کے لئے یہ اصول وضع کیے گئے ہیں۔ یہاں مردوں کو خاندان کی سربراہی کی ذمہ داری دی گئی ہے، اور ان کی مالی کفالت کے فرائض بھی بیان کیے گئے ہیں۔

تفسیر رہنما:

1. مردوں کی سربراہی: آیت میں واضح کیا گیا ہے کہ مردوں کو خاندان کی ذمہ داری اس لیے سونپی گئی ہے کیونکہ وہ معاشرتی، جسمانی اور مالی طور پر زیادہ طاقتور ہیں۔ اس میں مردوں کے لئے قیادت کی ذمہ داری اور اس سے وابستہ فرائض کا تذکرہ ہے۔

2. نیک عورتوں کی صفات: نیک اور صالح عورتیں اپنے شوہروں کی اطاعت گزار ہوتی ہیں اور شوہر کی غیر موجودگی میں ان کے مال و عزت کی حفاظت کرتی ہیں۔

3. سرکشی کی صورت میں رویہ: اگر عورتوں سے بدظنی، سرکشی یا نافرمانی کا خدشہ ہو تو مردوں کو پہلے نصیحت کرنے، پھر بستر میں الگ ہونے، اور آخر میں انتہائی نرمی کے ساتھ تادیبی کاروائی کا حکم دیا گیا ہے۔ اس کا مقصد عورت کو اصلاح کی طرف مائل کرنا ہے نہ کہ ظلم یا بدسلوکی کرنا۔

4. خواتین کے حقوق کا تحفظ: آیت کے آخر میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ اگر عورتیں اصلاح کر لیں تو ان کے خلاف کوئی زیادتی جائز نہیں، اور مردوں کو ظلم یا طاقت کے بے جا استعمال سے روکا گیا ہے۔ اللہ کی بلند و بالا ہستی کا حوالہ دیتے ہوئے مردوں کو یاد دہانی کرائی گئی کہ وہ اپنے رویے میں اللہ کی عدالت کا خیال رکھیں۔

اہم نکات:

مردوں کی ذمہ داری: مرد معاشی کفالت اور خاندان کی دیکھ بھال کے ذمہ دار ہیں۔

اطاعت و نیکی: صالح خواتین کی تعریف کے طور پر انہیں اپنے شوہر کے حقوق اور عزت کی حفاظت کرنے والی کہا گیا ہے۔

تادیب کا طریقہ: نصیحت، دوری اور نرمی سے اصلاح کا عمل بتایا گیا ہے، جسے وقت کے ساتھ اسلامی تعلیمات نے اور بھی زیادہ تفصیل سے بیان کیا ہے۔

اللہ کی عظمت: مردوں کو طاقت کے بے جا استعمال سے روکنے کے لئے اللہ کی عظمت کا ذکر کیا گیا ہے، تاکہ وہ انصاف کریں۔

نتیجہ:

اس آیت کا مقصد مرد اور عورت کے درمیان متوازن تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ مردوں کی قیادت کو ان کی معاشرتی و مالی ذمہ داریوں سے جوڑا گیا ہے، اور عورتوں کو وفاداری اور تحفظ کی صفات سے مزین کیا گیا ہے۔ تادیبی اختیارات کو بھی ایک خاص دائرے میں محدود رکھا گیا ہے تاکہ ظلم نہ ہو سکے۔ ان اصولوں کا مقصد گھر کے امن و امان کو برقرار رکھنا ہے، نہ کہ کسی بھی فریق پر جبر کرنا۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر راہنما، سورہ النساء

تبصرہ ارسال

You are replying to: .