۲۶ آذر ۱۴۰۳ |۱۴ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 16, 2024
چرا جضرت ام البنین علیها السلام در کربلا حضور نداشت؟

حوزہ/ حیدر کرارؑ کے دل کی دوا ام البنین/ یعنی ہیں مشکل کشا ءکا آسرا ام البنین

نتیجہ فکر: مولانا سید یونس ؔحیدر رضوی ماہلی

حوزہ نیوز ایجنسی |

حیدر کرارؑ کے دل کی دوا ام البنین

یعنی ہیں مشکل کشا ءکا آسرا ام البنین

فخر مریم فاطمہ کی خادمہ ام البنین

اسم اعظم ہے وجود پارسا ام البنین

کب سے غوطہ زن ہے مدحت کے سمندر میں ذکاؔ گوہر نایاب کر دیجئے عطا ام البنین

جس بلندی پر فضائل کے بسے تھے آسماں لے گئیں اس جا مری فکر رسا ام البنین

مادر عباسؑ تجھ پر ہے غریبوں کا سلام اشفعی یا فاطمہؑ، یا فاطمؑہ ام البنین

اس سے بڑھ کر اور کیا لکھے کوئی مدح و ثنا تجھ کو سردار جناں نے ماں کہا ام البنین

صبر و استقلال کی دیدے کے تونے لوریاں کر دیا عباسؑ کو ، کوہ وفا ام البنین

اکبرٍٍؑ و عباسؑ و قاسمؑ گود میں کھیلے تری تیرے سائے میں پلی ہے کربلا ام البنین

گر ترا شوہر ہے باب علم شہر مصطفے لال ہے باب الحوائج آپ کا ام البنین

فاطمہؑ نور خدا، اور نور احمد ہیں علیؑ گویا کل انوار کی تو ہے ضیاء ام البنین

جو عقیدت سے اٹھاتے ہیں علم عباسؑ کا اس کے حق میں روز کرتی ہیں دعا ام البنین

چادر عصمت میں گر چہ یہ نہیں شامل، مگر طاعت و صبر و وفا کی ہیں کساء ام البنین

اور تو سب لوگ محشر میں کھڑے ہی رہ گئے میں سوئے جنت گیا کہتا ہوا ام البنین

کوثر و تسنیم و جنت کی تجھے کیا آرزو خانہ زہراؑ ہے خود جنت کدہ ام البنین

مثل حیدرؑ ، چار بیٹوں کو دیا تونے جنم جن کے خوں سے کربلا ہے کربلا ام البنین

جعفرؑ و عثماؑن، عبد اللؑہؑ اور عباسؑ سے نام نامی آج تک ہے آپ کا ام البنین

انتخاب مرتضیؑ سے یہ سمجھ میں آگیا ذو النسب ہیں زاکیہ و طاہرہ ام البنین

کیوں نہ ہوں بیٹے فقیہ وحافظ قرآن و دیں باپ حیدرؑ سا تو ماں ہے عالمہ ام البنین

زوجہ حیدرؑ ہیں پھر بھی انکساری دیکھیے خود کو کہتی ہیں علیؑ کی خادمہ ام البنین

آج بھی روشن ہے جس کے نور سے ملک وفا

ایسے خورشید وفا کی خالقہ ام البنین

روشنی عشق و وفا کی جس سے غازی کو ملی با خدا اس روشنی کی مالکہ ام البنین

اس سے بڑھ کر اور کیا ہو گا مرا عز و شرف

کہہ رہی ہیں اپنے یونسؔ کو ذؔکا ام البنین

تبصرہ ارسال

You are replying to: .