حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سربراہ حوزہ علمیہ ایران آیت اللہ علی رضا اعرافی نے سربراہ ادارہ تحفظ ماحولیات محترمہ شینا انصاری اور ان کے ہمراہ وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ ماحولیاتی قوانین میں نظرثانی کی ضرورت ہے تاکہ اس میدان میں تبدیلی ممکن ہو۔
آیت اللہ اعرافی نے اس موقع پر ماحولیاتی چیلنجز جیسے گردوغبار، خشک سالی اور پانی کی قلت جیسے مسائل کے حل پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حوزہ علمیہ اور ماحولیاتی تحفظ ادارے کے درمیان ایک پانچ سالہ منصوبے کے تحت تعاون ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قم کو ماحولیاتی امور میں بین الاقوامی سطح پر مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے اور جدید فقہ، علمی منصوبوں اور معاشرتی شعور جگانے کے لیے ایک مربوط نظام تشکیل دیا جانا چاہیے۔
ماحولیاتی تحفظ کی سربراہ شینا انصاری نے کہا کہ گردوغبار کے مراکز، خشک سالی اور پانی کی قلت قم کے بڑے چیلنجز ہیں، جن کے حل کے لیے مزید تحقیق اور اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی مشکلات کے ساتھ ساتھ قم المقدسہ کو بجلی وغیرہ کا بھی مسئلہ ہے جس کے حل کے لیے سولر سسٹم اور توانائی کے دوسرے ذرائع کو فروغ دینا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجلی بچت اور عوام میں ماحولیاتی آگاہی بڑھانے کی ضرورت ہے۔
شینا انصاری نے ماحولیاتی مسائل کے حل کے لیے حوزہ علمیہ اور حکومت کے مشترکہ تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مذہبی سیاحت اور ماحولیاتی تعلیم کو فروغ دینے کی تجویز بھی دی۔
آپ کا تبصرہ