بدھ 14 مئی 2025 - 13:43
حوزہ علمیہ اور یونیورسٹیز ماحولیاتی تحفظ میں اپنا مؤثر کردار ادا کریں

حوزہ/ مجلس خبرگان رہبری کے رکن نے کہا: حوزہ علمیہ، دینی ادارے اور یونیورسٹیز کے اساتذہ و فاضل اور ممتاز افراد پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عصر حاضر کے مسائل کی گہرائی سے شناخت پیدا کریں اور ان پر سنجیدگی سے تحقیق کریں کیونکہ نئی نسل کی تربیت، شعور سازی اور رہنمائی انہی کے ذریعے ممکن ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس خبرگان رہبری کے رکن اور خوزستان کے عوامی نمائندے آیت اللہ محسن حیدری نے اہواز میں گفتگو کرتے ہوئے موجودہ دور کے اہم سماجی مسائل خصوصاً ماحولیاتی بحران کی طرف توجہ دلائی اور دینی و علمی اداروں کو اس میدان میں فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا: "فقہِ محیط زیست" یعنی ماحولیاتی فقہ، شریعت اسلامی کی روشنی میں انسانوں کے ماحول سے تعلق، تعامل، حفاظت اور اس سے صحیح استفادے کے اصولوں کی تحقیق کا نام ہے جو قرآن، سنت اور سیرت معصومین علیہم السلام جیسے دینی منابع سے اخذ کیے جاتے ہیں۔

آیت اللہ حیدری نے صنعتی ترقی، صارفیت پسندی کے فروغ اور قدرتی وسائل کے بے جا استعمال کو ماحولیاتی تباہی کے بڑے اسباب قرار دیا۔

انہوں نے ماحولیاتی خطرات جیسے گرین ہاؤس گیسوں کا پھیلاؤ، عالمی درجہ حرارت میں اضافہ، اوزون کی تہہ کو نقصان، جنگلات کی کٹائی، آبی آلودگی اور پانی کی بڑے پیمانے پر منتقلی کے منصوبوں کو تباہ کن قرار دیا، جن کے نتیجے میں ہزاروں آبی مخلوقات فنا ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا: حوزہ علمیہ، دینی ادارے اور یونیورسٹیز کے اساتذہ و فاضل اور ممتاز افراد پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عصر حاضر کے مسائل کی گہرائی سے شناخت پیدا کریں اور ان پر سنجیدگی سے تحقیق کریں کیونکہ نئی نسل کی تربیت، شعور سازی اور رہنمائی انہی کے ذریعے ممکن ہے۔

آیت اللہ حیدری نے آخر میں کہا: دینی و تعلیمی اداروں کو چاہیے کہ ماحولیاتی مسائل کو صرف علمی یا فنی موضوع نہ سمجھیں بلکہ اسے شرعی، اخلاقی اور تہذیبی فریضہ جان کر اس میدان میں مؤثر اقدام کریں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha