بدھ 18 دسمبر 2024 - 04:00
عطر قرآن | سلام کا بہتر جواب دینے کی اہمیت اور ترغیب

حوزہ/ یہ آیت مسلمانوں کو معاشرتی تعلقات میں اخلاقی معیار بلند رکھنے کی تعلیم دیتی ہے، تاکہ ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک اور احترام کا جذبہ فروغ پائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

وَإِذَا حُيِّيتُمْ بِتَحِيَّةٍ فَحَيُّوا بِأَحْسَنَ مِنْهَا أَوْ رُدُّوهَا ۗ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ حَسِيبًا. النِّسَآء(۸۶)

ترجمہ: اور جب تم لوگوں کو کوئی تحفہ(سلام) پیش کیا جائے تو اس سے بہتر یا کم سے کم ویسا ہی واپس کرو کہ بیشک اللہ ہر شے کا حساب کرنے والا ہے۔

موضوع:

یہ آیت مسلمانوں کو سلام کے جواب میں بہتر یا کم از کم برابر جواب دینے کی ترغیب دیتی ہے۔

پس منظر:

یہ آیت میں اللہ تعالی نے مسلمانوں کو معاشرتی آداب سکھائے ہیں، خاص طور پر سلام کے جواب دینے کے بارے میں۔ اس آیت کا مقصد مسلمانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک اور ادب کے ساتھ پیش آنے کی ترغیب دینا ہے۔

تفسیر آیت:

اللہ تعالی نے اس آیت میں مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ جب کسی سے کوئی اچھا سلام یا تحفہ وصول کیا جائے، تو اس کا جواب بہتر طریقے سے دیا جائے، تاکہ معاشرتی تعلقات مضبوط ہوں اور ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک کا مظاہرہ ہو۔ یہ آیت ایک عمومی رہنمائی دیتی ہے کہ مسلمانوں کو ہمیشہ دوسروں کے ساتھ حسن سلوک کرنا چاہیے۔

اہم نکات:

1. اللہ تعالی کا حکم ہے کہ سلام کا جواب بہتر یا برابر دیا جائے۔

2. یہ آیت نہ صرف جسمانی سلام بلکہ ہر قسم کی خوشی اور تحفے کے جواب دینے پر بھی لاگو ہوتی ہے۔

3. اللہ تعالی ہر عمل کا حساب لینے والا ہے، اس لئے انسانوں کو اپنے اعمال میں احتیاط اور حسن سلوک اختیار کرنا چاہیے۔

نتیجہ:

یہ آیت مسلمانوں کو معاشرتی تعلقات میں اخلاقی معیار بلند رکھنے کی تعلیم دیتی ہے، تاکہ ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک اور احترام کا جذبہ فروغ پائے۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر سورہ النساء

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .