جمعرات 23 جنوری 2025 - 12:32
غزہ میں جنگ بندی کے بعد مغربی کنارے میں صہیونی حکومت کی فوجی کارروائیاں تیز

حوزہ/ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے فوراً بعد اسرائیل نے مغربی کنارے میں اپنی فوجی کارروائیوں کو تیز کرتے ہوئے "دیوار آہنی" کے نام سے ایک بڑا آپریشن شروع کر دیا۔ یہ آپریشن جنین شہر اور اس کے کیمپ کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیا، جسے اسرائیلی حکام نے مسلح کارروائیوں کو ناکام بنانے کی کوشش قرار دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے فوراً بعد اسرائیل نے مغربی کنارے میں اپنی فوجی کارروائیوں کو تیز کرتے ہوئے "دیوار آہنی" کے نام سے ایک بڑا آپریشن شروع کر دیا۔ یہ آپریشن جنین شہر اور اس کے کیمپ کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیا، جسے اسرائیلی حکام نے مسلح کارروائیوں کو ناکام بنانے کی کوشش قرار دیا ہے۔

ماہرین کے مطابق، اسرائیل کی یہ کارروائیاں مغربی کنارے کو اپنے ساتھ ملانے کے منصوبے کا حصہ ہیں۔ اردن کی زرقاء یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر حارث الحلالمہ نے کہا کہ اسرائیل مغربی کنارے میں قبضے کو وسعت دے رہا ہے، فلسطینی زمینوں پر قبضہ، بستیاں بڑھانے اور فلسطینیوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کر رہا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ان اقدامات کو ایران کے اثر و رسوخ کو روکنے اور خطے میں سلامتی کو یقینی بنانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات اسرائیل کی اندرونی سیاست، خاص طور پر دائیں بازو کی حکومت کو مضبوط کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔

فلسطینی مصنف احمد زکارنہ نے کہا کہ اسرائیلی حکومت مغربی کنارے کو "یہودا اور سامریہ" قرار دیتے ہوئے اسے اپنے ساتھ ضم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل علاقے "C" پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جو مغربی کنارے کے 60 فیصد رقبے پر مشتمل ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے یہ اقدامات نہ صرف فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ میں رکاوٹ ہیں بلکہ دو ریاستی حل کو بھی ختم کرنے کی کوشش ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، فلسطینی عوام کی مزاحمت ان منصوبوں کے خلاف اہم کردار ادا کرے گی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha