بدھ 5 فروری 2025 - 09:00
علما کی یادیں | وہ عالم جس نے یہودیوں کو بھی رُلا دیا

حوزہ/ مرحوم آیت اللہ نہاوندی کو تورات کی آیات حفظ تھیں اور اپنی شاندار خطابت سے نہ صرف ایک مذہبی رسم کو بچایا بلکہ ایسا کام کیا کہ یہودی بھی اشکبار ہو کر کہنے لگے: "ایسا لگتا ہے جیسے موسیٰ (ع) دوبارہ زندہ ہو گئے ہیں!"

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، آیت اللہ نہاوندی کی ایک حیرت انگیز حکایت، جس میں انہوں نے تورات پر اپنی گہری مہارت سے مذاہب کے مابین تاریخی مکالمے کو ایک نیا رخ دیا، اہلِ دانش کی خدمت میں پیش کی جا رہی ہے:

آیت اللہ نہاوندی کا وجود ہمیشہ لوگوں کے مسائل کے حل کا مرکز رہا۔ نہاوند کے ایک یہودی باشندے کا کہنا ہے:

"کچھ متعصب اور ناسمجھ افراد ہماری مذہبی تقریب کو سبوتاژ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ ہم نے ہر ممکن کوشش کی مگر انہیں روکنے میں ناکام رہے۔ آخرکار ہمیں یہی مناسب لگا کہ یہ مسئلہ مرحوم شیخ علی اکبر نہاوندی کی خدمت میں پیش کریں تاکہ وہ اپنی بے پناہ عوامی مقبولیت اور اثر و رسوخ کے ذریعے ہماری مدد کریں۔"

آیت اللہ نہاوندی جیسے ہی اس معاملے سے آگاہ ہوئے، تو وہ فوراً تقریب کے مقام پر پہنچے۔

انہوں نے سب سے پہلے تمام حاضرین کو امن و سکون کی دعوت دی، پھر حضرت موسیٰ (ع) کے مقام، اسلام میں اقلیتوں کے ساتھ برتاؤ اور یہودیوں کے تورات کی کس آیت کی بنیاد پر یہ مذہبی تقریب منعقد کرنے پر ایک پُرزور اور مدلل تقریر کی۔

یہودی اس تقریر اور مرحوم نہاوندی کی وسیع دینی معلومات سے اتنے متاثر ہوئے کہ ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے اور کہنے لگے:

"ایسا لگتا ہے جیسے حضرت موسیٰ (ع) دوبارہ زندہ ہو گئے ہیں اور ہمیں ہمارے احکام سکھا رہے ہیں!"

یہ دیکھ کر وہ چند متعصب مسلمان جو یہودی مذہبی تقریب کو خراب کرنے آئے تھے، اپنے عمل پر پشیمان ہوئے اور وہاں سے منتشر ہو گئے۔

ماخذ:

کتاب "آیہ‌ها و آینه‌ها"

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha