جمعرات 13 مارچ 2025 - 18:15
رمضان المبارک میں خدمت خلق: گیٹ ویل چیریٹیبل کلینک اور امامیہ میڈکس انٹرنیشنل کی جانب سے راشن کی تقسیم

حوزہ/ امبیڈکر نگر، جلالپور، گیٹ ویل چیریٹیبل کلینک جلالپور اور امامیہ میڈکس انٹرنیشنل کی جانب سے ہر سال کی طرح اس سال بھی رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں غریب اور بے سہارا خاندانوں کے لیے راشن کٹس تقسیم کی گئیں۔ اس فلاحی کام کے تحت تقریباً دو سو مستحق خاندانوں کو رمضان کٹس فراہم کی گئیں

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امبیڈکر نگر، جلالپور – گیٹ ویل چیریٹیبل کلینک جلالپور اور امامیہ میڈکس انٹرنیشنل کی جانب سے ہر سال کی طرح اس سال بھی رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں غریب اور بے سہارا خاندانوں کے لیے راشن کٹس تقسیم کی گئیں۔ اس فلاحی کام کے تحت تقریباً دو سو مستحق خاندانوں کو رمضان کٹس فراہم کی گئیں، جن میں روزمرہ استعمال کی اشیاء جیسے آٹا، چاول، دالیں، تیل، چینی، چائے پتی، کھجور اور دیگر ضروری اشیاء شامل تھیں۔

فلاحی خدمت خدا کی قربت کا ذریعہ

گیٹ ویل چیریٹیبل کلینک کے کوآرڈینیٹر مولانا عقیل عباس زینبی نے کہا کہ تنظیم گزشتہ کئی سالوں سے بے سہارا اور نادار خاندانوں کی مدد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی بہت سے ایسے گھرانے موجود ہیں جنہیں صحیح طریقے سے افطار بھی نصیب نہیں ہوتی، لیکن اس کے باوجود وہ روزہ رکھتے ہیں اور عبادات میں مشغول رہتے ہیں۔

مولانا عقیل زینبی نے رمضان المبارک کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اسلام میں اس مقدس مہینے کی خاص فضیلت ہے، اور اس دوران زکوٰۃ، صدقہ، اور فطرہ کے ذریعے ضرورت مندوں کی مدد کرنا دین اسلام کا ایک بنیادی اصول ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خدمتِ خلق دراصل قربِ خداوندی حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔

آپسی بھائی چارے کا پیغام

چیریٹی کے فعال رکن محمد علی زینبی نے بتایا کہ تنظیم کا مقصد صرف راشن تقسیم کرنا نہیں، بلکہ معاشرے میں غریب اور بے سہارا افراد کی مشکلات کو اجاگر کرنا بھی ہے، تاکہ دیگر لوگ بھی آگے آ کر ان کی مدد کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فلاحی کام کسی بھی ذات، مذہب یا فرقے کی تفریق کے بغیر کیا جا رہا ہے، کیونکہ خدمتِ خلق سب سے بڑی عبادت ہے۔

فلاحی شخصیات کا شکریہ

مولانا عقیل زینبی نے ڈاکٹر شفیق حسین بدر، ڈاکٹر افتخار حسین بدر، علمدار حسین بدر اور خانم طاہرہ کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے ہر سال کی طرح اس سال بھی ضرورت مندوں کے لیے مفت راشن کا انتظام کیا۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ اگرچہ سینکڑوں خاندانوں کو راشن فراہم کیا گیا ہے، لیکن اتنی بڑی آبادی کے لیے یہ تعداد ناکافی ہے۔ تاہم، تنظیم کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ ضرورت مند افراد تک مدد پہنچ سکے، تاکہ کوئی بھی مستحق فرد افطاری اور سحری سے محروم نہ رہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha