حوزہ نیوز ایجنسی I قرآن و ہنر نمایش، جو کہ ہنرمندوں کی حوصلہ افزائی اور نئی نسل کو قرآنی خطاطی و نقاشی سے جوڑنے کا ایک منفرد پلیٹ فارم تھا، اپنے مقاصد میں کامیاب رہا۔ اس نمایش نے نہ صرف ابتدائی اور پیشہ ور ہنرمندوں کو یکجا کیا بلکہ عوام میں قرآنی ہنر کے تئیں دلچسپی بھی پیدا کی۔
نمایش کے اہم پہلو:
1. مقصد کی تکمیل:
- نونہالوں اور نوجوانوں کو اپنے ہنر کو نمائش کرنے کا موقع ملا۔
- کیلیگرافی سیکھنے کے خواہشمند افراد کے لیے ورکشاپس اور کلاسز کا اعلان کیا گیا۔
2. شرکت کنندگان کا جوش:
- سینکڑوں افراد، چھوٹے بچوں سے لے کر بزرگوں تک، نے نمایش کا نظارہ کیا اور ہر فنکار کے کام کی تعریف کی۔
- 50 سے زائد بچوں نے نمایش کے دوران کیلیگرافی اور نقاشی کے نمونے بنائے، جو ان کے جذبے کا منہ بولتا ثبوت تھے۔
3. معروف شخصیات کی شرکت:
- نامور شخصیات نے نمایش میں شمولیت اختیار کی اور ہنرمندوں کو داد و تحسین سے نوازا۔
- انہوں نے مستقبل میں ایسے پروگرامز کو اعلیٰ سطح پر لے جانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
4. تجاویز و اقدامات:
- لال چوک اور دیگر اہم مقامات پر ہنرمندوں کے بنائے گئے تابلوں کو عیدوں اور شہادت کے مواقع پر نصب کرنے کی سفارشات سامنے آئیں۔
- محرم الحرام کے لیے خصوصی تابلوں کی تیاری اور انہیں فروخت کرنے کی تجویز آغا سید ہادی الموسوی نے پیش کی۔
- مساجد، امام باڑوں اور خانقاہوں کی کیلیگرافی کے لیے کشمیری فنکاروں کو ترجیح دینے پر زور دیا گیا۔
5.آئندہ کے منصوبے:
- تبیان قرآنی ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں جلدی خطاطی اور نقاشی کی کلاسز کا انعقاد کیا جائے گا۔
- نمایش کے اختتام کے بعد بھی شائقین کی جانب سے نمائش دیکھنے کی درخواستیں موصول ہو رہی ہیں، جو اس پروگرام کی مقبولیت کو ظاہر کرتی ہیں۔
6۔مشترکہ تعاون:
- شرکاء نے نہ صرف ہنر کے میدان میں بلکہ دیگر ثقافتی و مذہبی پروگرامز میں بھی مشترکہ کام کرنے کی تجاویز دیں۔
اختتامیہ:
قرآن و ہنر نمایش نے ثابت کیا کہ فن اور روحانیت کا ملاپ معاشرے کو مثبت راہ پر گامزن کر سکتا ہے۔ اس کے ذریعے نہ صرف ہنرمندوں کو پزیرائی ملی بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے قرآنی ہنر کو فروغ دینے کی راہ ہموار ہوئی۔ ان شاء اللہ، آئندہ بھی ایسے پروگرامز کے انعقاد سے ثقافتی ورثے کو سنوارنے میں مدد ملے گی۔
توصیہ
- ہنرمندوں کے کام کو سالانہ بنیادوں پر نمائش کے علاوہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر بھی پیش کیا جائے۔
- مدرس اور مکاتب میں خصوصی کیلیگرافی مقابلے منعقد کیے جائیں تاکہ مزید لوگ اس مقدس پیغام سے منسلک ہو سکیں۔
منجانب
تبیان قرآنی ریسرچ انسٹیٹوٹ
حسن آباد سدہ کدل بس سٹاپ سرینگر
آپ کا تبصرہ