منگل 15 اپریل 2025 - 14:15
خداوند نے عقل کو اپنی سب سے محبوب مخلوق کیوں قرار دیا؟

حوزہ/ اسلام میں عقل کی اہمیت پر بے شمار احادیث و روایات موجود ہیں، لیکن ایک خوبصورت اور سبق آموز واقعہ حضرت آدم (علیہ السلام) سے متعلق ہے، جو عقل، حیا اور دین کی باہمی رفاقت کو نمایاں کرتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلام میں عقل کی اہمیت پر بے شمار احادیث و روایات موجود ہیں، لیکن ایک خوبصورت اور سبق آموز واقعہ حضرت آدم (علیہ السلام) سے متعلق ہے، جو عقل، حیا اور دین کی باہمی رفاقت کو نمایاں کرتا ہے۔

امیرالمومنین حضرت علی (علیہ السلام) روایت کرتے ہیں کہ حضرت جبرائیل، حضرت آدم (علیہ السلام) کے پاس آئے اور کہا: ’’اے آدم! مجھے حکم دیا گیا ہے کہ تمہیں تین چیزوں میں سے ایک کا انتخاب کرنے کو کہوں، اور دو کو چھوڑ دینا ہوگا۔‘‘

حضرت آدم (ع) نے پوچھا: ’’وہ تین چیزیں کون سی ہیں؟‘‘

جبرائیل نے جواب دیا: ’’عقل، حیا اور دین۔‘‘

حضرت آدم (ع) نے فرمایا: ’’میں عقل کا انتخاب کرتا ہوں۔‘‘

تب جبرائیل نے حیا اور دین سے کہا کہ تم دونوں واپس چلے جاؤ، مگر اُنہوں نے جواب دیا: ’’ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ جہاں عقل ہو، ہم بھی وہیں رہیں۔‘‘

جبرائیل نے فرمایا: ’’ہاں، تم دونوں کا مقام عقل کے ساتھ ہی ہے۔‘‘

یہ واقعہ واضح کرتا ہے کہ جہاں عقل ہوگی، وہاں دین اور حیا بھی موجود ہوں گے۔ یہی عقل انسان کو کمال کی طرف لے جاتی ہے۔

دوسری روایت میں امام محمد باقر (علیہ السلام) سے منقول ہے کہ:

جب اللہ تعالیٰ نے عقل کو پیدا کیا تو اسے بات کرنے کا حکم دیا، پھر فرمایا: ’’آگے بڑھو‘‘، وہ آگے بڑھا، ’’پیچھے ہٹو‘‘، وہ پیچھے ہٹا۔

پھر اللہ نے فرمایا: ’’قسم ہے میری عزت و جلال کی، میں نے کوئی مخلوق تم سے زیادہ محبوب پیدا نہیں کی۔ تمہیں صرف اُسی میں مکمل کروں گا جس سے میں محبت کروں۔ میں تمہیں حکم دوں گا، تمہیں منع کروں گا، تمہارے ذریعے ثواب و عذاب دوں گا۔‘‘

یہ احادیث عقل کی عظمت اور اس کے کردار کو اُجاگر کرتی ہیں کہ دین و حیا کی بنیاد بھی عقل پر ہے، اور یہی انسان کی نجات و کمال کا ذریعہ ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha