بدھ 21 مئی 2025 - 06:29
بادلوں کے پیچھے چمکتا خورشیدِ امامت: غیبت، امام کی روشنی کو محدود نہیں کرتی

حوزہ/ اگرچہ غیبت کے پردے نے کچھ فوائد کو محدود کر دیا ہے، لیکن امام کی نورانیت اور وجودی برکتیں اب بھی جاری و ساری ہیں، اور ان سے محرومی کا سبب خود انسانوں کا روحانی و عملی انحطاط ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام معصوم علیہ السلام کا غائب ہونا، ان کی ضرورت اور وجود کی فلسفی بنیاد کے متصادم نہیں، کیونکہ وہ موجود ہیں، اور ان کا فیض و اثر پوری دنیا پر جاری ہے۔ غیبت صرف اُن برکات کو محدود کرتی ہے جو امام کے ظاہری وجود کے ذریعے براہِ راست انسانوں تک پہنچ سکتی تھیں، اور یہ محرومی بھی دراصل خود انسانوں کی کوتاہی کا نتیجہ ہے، نہ کہ امام کے وجود کی کوئی کمی۔

معصومین علیہم السلام نے امام مہدی عجّل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی غیبت کو ایک نہایت بلیغ مثال کے ذریعے بیان فرمایا: خورشید جو بادلوں کے پیچھے چھپا ہو۔

اس تشبیہ میں درج ذیل نکات پوشیدہ ہیں:

1. خورشید نظام شمسی کا مرکز ہے، جیسے امام زمانہ علیہ السلام انسانی زندگی کے نظام کا محور ہیں۔

2. خورشید کی برکتیں صرف روشنی نہیں، بلکہ حرارت، جاذبہ اور حیات بخشی جیسی بے شمار نعمتیں اس سے وابستہ ہیں۔ امام بھی صرف ہدایت کے لیے نہیں، بلکہ تمام مخلوقات کے لیے واسطہ فیضِ الٰہی ہیں۔

3. بادل سورج کو چھپا لیتے ہیں، لیکن زمین کو تاریک نہیں کرتے۔ ایسے ہی غیبت، امام کو ہماری نظروں سے اوجھل کرتی ہے، مگر ان کی نورانیت اور برکات باقی رہتی ہیں۔

4. بادل زمین کی وجہ سے ہوتے ہیں، سورج کی وجہ سے نہیں۔ اسی طرح غیبت کا سبب بھی انسانوں کی کوتاہیاں اور عدم آمادگی ہے، نہ کہ امام کی طرف سے کوئی فقدان۔

5. جو شخص زمین کی کشش سے بلند ہو جائے، وہ بادلوں کے اوپر سورج کو دیکھ سکتا ہے۔ ایسے ہی جو دنیاوی کشش پر غالب آ جائے، وہ ممکن ہے امام کی زیارت سے مشرف ہو جائے۔

6. سورج سے فائدہ اُٹھانے میں اس کے قائل اور منکر برابر ہیں۔ امام کے فیوضِ تکوینی بھی سب کو شامل ہوتے ہیں، چاہے کوئی امام کو مانے یا نہ مانے۔

7. صرف وہی لوگ بادل چھٹنے کے انتظار میں رہتے ہیں جو سورج کی قدر جانتے ہیں۔ اسی طرح غیبت کے زمانے میں سچا انتظار بھی اسی کا ہے جسے امام کی معرفت حاصل ہو۔

اس بنا پر واضح ہے کہ اگرچہ غیبت کے پردے نے کچھ فوائد کو محدود کر دیا ہے، لیکن امام کی نورانیت اور وجودی برکتیں اب بھی جاری و ساری ہیں، اور ان سے محرومی کا سبب خود انسانوں کا روحانی و عملی انحطاط ہے۔

یاد رہے، امام کا وجود غیبت میں بھی اتنا ہی مؤثر ہے جتنا کہ ظلم کے زندانوں میں قید کے دوران تھا۔ فرق صرف اس بات کا ہے کہ غیبت کا قید خانہ انسانی بصیرت و عمل کی کوتاہیوں سے پیدا ہوا ہے۔

خلاصہ: غیبت، وجود امام کے فلسفے کو باطل نہیں کرتی؛ امام موجود ہیں، اُن کا فیض جاری ہے۔ لیکن ان کے مکمل ظہور اور وسیع تر برکتوں کے لیے ہمیں اپنے آپ کو آمادہ کرنا ہوگا۔

ماخذ: "فرہنگ نامۂ مهدویت"

(یہ سلسلہ جاری ہے...)

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha