بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَلَنْ تَسْتَطِيعُوا أَنْ تَعْدِلُوا بَيْنَ النِّسَاءِ وَلَوْ حَرَصْتُمْ ۖ فَلَا تَمِيلُوا كُلَّ الْمَيْلِ فَتَذَرُوهَا كَالْمُعَلَّقَةِ ۚ وَإِنْ تُصْلِحُوا وَتَتَّقُوا فَإِنَّ اللَّهَ كَانَ غَفُورًا رَحِيمًا. النِّسَآء(۱۲۹)
ترجمہ: اور تم کتنا ہی کیوں نہ چاہو عورتوں کے درمیان مکمل انصاف نہیں کرسکتے ہو لیکن اب بالکل ایک طرف نہ جھک جاؤ کہ دوسری کو معلق چھوڑ دو اور اگر اصلاح کرلو اور تقویٰ اختیار کرو تو اللہ بہت بخشنے والا اور مہربان ہے۔
موضوع:
ایک سے زیادہ بیویوں کے درمیان عدل کی حدود اور تقویٰ کی اہمیت
پس منظر:
یہ آیت اُس وقت نازل ہوئی جب متعدد نکاح کی اجازت دی گئی، اور اس کے ساتھ عدل کی شرط رکھی گئی۔ کچھ افراد اس کوشش میں حد سے بڑھ گئے کہ ہر لحاظ سے برابر سلوک کریں، جو کہ بشری طور پر مکمل طور پر ممکن نہیں۔ اس آیت میں اسی حقیقت کی وضاحت اور عملی رہنمائی دی گئی ہے۔
تفسیر:
"وَلَنْ تَسْتَطِيعُوا": یہ لفظ بتا رہا ہے کہ تم چاہو بھی تو دل کے رجحان میں برابر نہیں ہوسکتے کیونکہ یہ انسانی اختیار میں نہیں۔
"فَلَا تَمِيلُوا كُلَّ الْمَيْلِ": خبردار کیا جا رہا ہے کہ ایک بیوی کی طرف اس قدر جھکاؤ نہ ہو جائے کہ دوسری بیوی معلق بن جائے، نہ اس کی صحیح حیثیت بیوی کی رہے اور نہ آزاد کی۔
"وَإِنْ تُصْلِحُوا وَتَتَّقُوا": تقویٰ اور اصلاح کا راستہ اختیار کرو، یعنی جہاں مکمل عدل ممکن نہیں، وہاں کوشش، نرمی، انصاف، اور خوف خدا سے کام لو۔
"فَإِنَّ اللَّهَ كَانَ غَفُورًا رَحِيمًا": اگر تمہاری نیت نیک ہو تو اللہ تمہاری کمی کو معاف کر دے گا۔
اہم نکات:
1. عدل کا مطلب صرف مالی یا ظاہری معاملات میں برابری نہیں، بلکہ دل کی رغبت بھی شامل ہے، مگر یہ ممکن نہیں، لہٰذا شریعت نے وہاں سختی نہیں کی۔
2. عملاً انصاف کا مطلب یہ ہے کہ ہر بیوی کے ساتھ مناسب، متوازن سلوک ہو۔
3. معلق بنانا شریعتاً حرام ہے – یہ ظلم ہے کہ عورت کو نہ طلاق دی جائے نہ اس کے ساتھ زوجہ کا برتاؤ ہو۔
4. تقویٰ عدل کی جگہ لے سکتا ہے، یعنی جہاں اختیار نہ ہو، وہاں خدا ترسی اور نرمی سے معاملہ کیا جائے۔
5. اللہ تعالیٰ بندے کی کوشش اور نیت کو دیکھتا ہے، اسی لیے معافی اور رحمت کا ذکر ہے۔
نتیجہ:
شریعت نے انسان کی فطرت کو سامنے رکھتے ہوئے عدل کی مکمل شرط کو لازمی نہیں بنایا، لیکن ناانصافی اور ظلم کی ہر صورت کو روکا۔ تقویٰ، حسنِ سلوک اور اصلاح کی راہ کو اپنانے کی تلقین کی گئی ہے تاکہ معاشرہ اور خاندان میں توازن برقرار رہے۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر سورہ النساء









آپ کا تبصرہ