پیر 26 مئی 2025 - 06:00
عطر قرآن | طلاق کے بعد مرد و عورت کی انفرادی زندگی اور اللہ کی وسعت و حکمت

حوزہ/ اسلام ازدواجی زندگی کو بڑی اہمیت دیتا ہے لیکن اگر حالات بہت خراب ہو جائیں اور اصلاح کی کوئی صورت باقی نہ رہے تو علیحدگی کو قابلِ نفرت عمل نہیں بنایا بلکہ اللہ کی رحمت اور وسعت پر اعتماد دلایا گیا ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلامی شریعت نہایت متوازن اور انسانی نفسیات سے ہم آہنگ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

وَإِنْ يَتَفَرَّقَا يُغْنِ اللَّهُ كُلًّا مِنْ سَعَتِهِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ وَاسِعًا حَكِيمًا۔ النِّسَآء(۱۳۰)

ترجمہ: اور اگر دونوں الگ ہی ہونا چاہیں تو خدا دونوں کو اپنے خزانے کی وسعت سے غنی اور بے نیاز بنادے گا کہ اللہ صاحبِ وسعت بھی ہے اور صاحبِ حکمت بھی ہے۔

موضوع:

طلاق کے بعد مرد و عورت کی انفرادی زندگی اور اللہ کی وسعت و حکمت

پس منظر:

یہ آیت طلاق سے متعلقہ آیات کے سلسلے میں نازل ہوئی ہے۔ سورہ نساء میں شوہر و بیوی کے باہمی تعلقات، اصلاح کی کوششوں، اور اگر اصلاح نہ ہو سکے تو علیحدگی کی صورت کو بیان کیا گیا ہے۔ پچھلی آیات میں یہ بیان ہوا کہ اگر شوہر اور بیوی میں صلح ممکن نہ ہو تو ثالث مقرر کیے جائیں، لیکن اگر علیحدگی ہی واحد راستہ ہو تو اس کا دروازہ بھی بند نہیں ہے۔

تفسیر :

1۔ [وَ اِنۡ یَّتَفَرَّقَا:] اگر مصالحت کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے تو معلق چھوڑنے سے بہتر یہ ہے کہ اسے طلاق دے دی جائے۔ کیونکہ طلاق بھی نہ دے اور حقوق بھی نہ دے تو یہ بیچاری نہ زوجہ رہتی ہے، نہ بیوہ۔ طلاق کی صورت میں عورت آزاد ہو جاتی ہے۔

۲۔ [وَ کَانَ اللّٰہُ وَاسِعًا حَکِیۡمًا:] اور اللہ اس کے لیے کوئی راہ کھول دے گا۔ اللہ کے فضل و کرم میں کوئی تنگی نہیں ہے اور وہ حکیم ہے۔ امر واقع کے مطابق اللہ کوئی حل پیدا فرمائے گا۔

اہم نکات:

۱۔طلاق، کوئی حل نہ ہونے کی صورت میں آخری حل ہے۔

۲۔ایک دروازہ بند ہونے سے اللہ دوسرے دروازے کھولتا ہے: [یُغۡنِ اللّٰہُ کُلًّا مِّنۡ سَعَتِہٖ]۔۔۔۔

نتیجہ:

اسلام ازدواجی زندگی کو بڑی اہمیت دیتا ہے لیکن اگر حالات بہت خراب ہو جائیں اور اصلاح کی کوئی صورت باقی نہ رہے تو علیحدگی کو قابلِ نفرت عمل نہیں بنایا بلکہ اللہ کی رحمت اور وسعت پر اعتماد دلایا گیا ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلامی شریعت نہایت متوازن اور انسانی نفسیات سے ہم آہنگ ہے۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر سورہ النساء

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha