اتوار 20 جولائی 2025 - 17:47
درسِ عاشورہ | شہداء کا پیغام لوگوں تک پہنچانے کی ذمہ داری کس کی ہے؟

حوزہ/ اگر حضرت امام حسین علیہ السلام کی مظلومانہ شہادت کربلا میں نہ ہوتی، اور اگر حضرت زینب سلام اللہ علیہا اور امام زین العابدین علیہ السلام نے کوفہ و شام میں وہ حق گو اور بیدار کن خطبے نہ دیے ہوتے، تو لوگوں پر حقیقت آشکار نہ ہوتی، اور بنی امیہ کی باطنی پلیدی اور ان کا کفر سے لبریز چہرہ واضح نہ ہوتا۔

تحریر: حجت‌ الاسلام والمسلمین جواد محدثی

حوزہ نیوز ایجنسی I

السَّلامُ عَلَیْکَ یا اَبا عَبدِاللّٰہِ الْحُسَین (علیہ السلام)

بعض اوقات نفاق اور فریب کا چہرہ اس وقت تک بے نقاب نہیں ہوتا جب تک مظلومانہ خون نہ بہایا جائے اور کوئی شہادت پیش نہ آئے۔

اگر حضرت امام حسین علیہ السلام کی مظلومانہ شہادت کربلا میں نہ ہوتی، اور اگر حضرت زینب سلام اللہ علیہا اور امام زین العابدین علیہ السلام نے کوفہ و شام میں وہ حق گو اور بیدار کن خطبے نہ دیے ہوتے، تو لوگوں پر حقیقت آشکار نہ ہوتی، اور بنی امیہ کی باطنی پلیدی اور ان کا کفر سے لبریز چہرہ واضح نہ ہوتا۔

کبھی کبھار سچائی کو ظاہر کرنے اور منافقوں کو رسوا کرنے کے لیے خون کا نذرانہ دینا اور اپنی جان کی قربانی دینا ضروری ہو جاتا ہے۔ یا کم از کم، شہیدوں کے خون کا پیغام غافل عوام تک پہنچانا لازم ہوتا ہے۔

یہ کام باشعور، بیدار اور دین شناس افراد کی ذمہ داری ہے، اور اسی کو "جہادِ تبیین" کہا جاتا ہے؛ تاکہ دشمن کے جھوٹے پروپیگنڈے کی لہر کے پیچھے حق چھپا نہ رہ جائے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha