جمعرات 24 جولائی 2025 - 19:36
درسِ عاشورہ | فرض کی ادائیگی کیوں نتیجے سے زیادہ اہم ہے؟

حوزہ/ انسان کو ہمیشہ دینی و اخلاقی ذمہ داری کا تابع ہونا چاہیے، اور جہاں کہیں بھی ہو، جیسا بھی ہو، اپنے فرض کو ادا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت‌الاسلام والمسلمین جواد محدثی نے ایک خصوصی تحریر میں "درس‌های عاشورا" یعنی عاشورا کے اسباق پر روشنی ڈالی ہے، جو روزانہ کی بنیاد پر اہل فکر و دانش کی خدمت میں پیش کیے جا رہے ہیں۔

السَّلامُ عَلَیْکَ یا اَبا عَبدِاللّٰه الحسین (علیہ‌السلام)

انسان کو ہمیشہ دینی و اخلاقی ذمہ داری کا تابع ہونا چاہیے، اور جہاں کہیں بھی ہو، جیسا بھی ہو، اپنے فرض کو ادا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

ایک مسلمان کا حقیقی دین‌مدار ہونا اُس وقت ظاہر ہوتا ہے جب وہ اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی کے تمام شعبوں میں الٰہی ذمہ داریوں اور دینی فرائض کا پابند ہو، نہ یہ کہ وہ اپنی خواہشات، لوگوں کی پسند یا اپنے فائدے کو بنیاد بنائے۔

جو شخص اپنے فرض پر عمل نہیں کرتا، وہ ناکام ہے، چاہے وہ بظاہر کتنے ہی فائدے حاصل کر لے۔ اور جو شخص اپنی ذمہ داری کو ترک کرتا ہے، وہ اگرچہ ظاہری طور پر کامیاب ہو بھی جائے، درحقیقت شکست خوردہ ہے۔ کامیاب وہی ہے جو اپنے فرض پر قیام کرے، چاہے نقصان اٹھائے یا شہید ہو جائے۔ کیونکہ اصل معیار خدا کی رضا کا حصول ہے، نہ کہ لوگوں کی پسند۔

جب امام حسین علیہ‌السلام مکہ سے کربلا کی طرف روانہ ہو رہے تھے، تو بہت سے لوگ خیرخواہی کے جذبے سے انہیں اس سفر سے روکنا چاہتے تھے۔

لیکن امامؑ نے فرمایا:"میں نے اپنا فیصلہ کر لیا ہے، اللہ کی جو تقدیر بھی ہو، میں تو صرف اپنا الٰہی فریضہ انجام دینا چاہتا ہوں؛ خواہ اس میں میرے لیے فائدہ ہو یا نقصان۔" (عَلَيَّ كانَ أَوْلى)

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha