۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
حجۃ الاسلام والمسلمین علی سرور زید عزہ

حوزہ/ہمیں چاہیے ہم اپنی غلطیوں کو دیکھیں اور اپنی ذمہ داری کو احسن طریقے سے انجام دیں اس سے نتیجہ بھی اچھا آئے گا جس کی ہمیں توقع ہے۔اگر انسان اپنی تربیت نہیں کررہا ہے تو ظاہری لحاظ سے یہ خلاف ادب ہے۔اگر زن و شوہر اپنی اپنی کمی کو پورا کرنے میں لگ جائیں تو اختلاف ختم ہوجاتا ہے۔ہمیں اپنی طرف توجہ دینی چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسیl

جمع و ترتیب: سیدہ نازیہ علی نقوی

استاد: حجۃ الاسلام والمسلمین علی سرور زید عزہ

جب خداوند کسی بندے کی خیر چاہتا ہے تو اسکو دین میں سمجھ بوجھ عطا کرتا ہے دین کا رنگ دکھاتا ہے اور سمجھاتا ہے اور دنیا سے اسکو بچاتا ہے۔

اسکو اسکے عیوب کی طرف رہنمائی کرتا ہے جب تک ہم دوسروں کے عیوب کو دیکھ رہے ہوں اسوقت تک ہم صحیح راستے پرنہیں آئے ہیں۔

ہمیں چاہیے ہم اپنی غلطیوں کو دیکھیں اور اپنی ذمہ داری کو احسن طریقے سے انجام دیں اس سے نتیجہ بھی اچھا آئے گا جس کی ہمیں توقع ہے ۔اگر انسان اپنی تربیت نہیں کررہا ہے تو ظاہری لحاظ سے یہ خلاف ادب ہے ۔

اگر زن و شوہر اپنی اپنی کمی کو پورا کرنے میں لگ جائیں تو اختلاف ختم ہوجاتا ہے ۔ہمیں اپنی طرف توجہ دینی چاہیے۔ اگر تم نے اپنے قلب کو خالص کردیا تو قلیل عمل بھی کثیر بن جائے گی اور کافی ہوگی۔اور تمہیں نجات دے گی اور وہ عمل جسے خداوند قبول کرے وہ کیسے قلیل ہوسکتا ہے ۔جب ہمارا ظاہر اچھا ہوتا ہے تو یہ حکایت کررہا ہوتا ہے کہ باطن میں بھی کوئی خوبی ہے ۔اور جب ہمارا باطن اچھا ہوتا ہے تو وہ ہمارا ظاہر بھی اچھا کررہا ہوتا ہے۔ان دونوں میں رابطہ موجود ہے ۔ہر ظاہر کا ایک باطن ہوتا ہے جسکا ظاہر اچھا ہوگا اسکا باطن بھی اچھا ہوگا ۔جسکا ظاہر خبیث وہ حکایت کررہا ہوتا ہے کہ اسکا باطن بھی خبیث ہے ، اور اس کے برعکس بھی معاملہ ایسا ہی ہے۔

امام جعفرصادقؑ فرماتے ہیں مؤمن ہمیشہ علم و ادب منتقل کرتا ہے اپنے بعد والوں کے لیے یہاں تک کہ انکو جنت میں لے جاتا ہے یہاں تک کہ مومن خود کو اپنے گھر والوں کو اپنے خادم اور اپنے ہمسایہ کو بھی جنت کی رہنمائی کرتا ہے ۔اور گنہگار سبکو جہنم تک لے جاتا ہے اہم یہ ہے کہ چاہے ہم دوسروں کی خامیوں کو دیکھیں یا اچھائی کو دیکھیں اصل توجہ ہمیں اپنی طرف ہونا چاہیے اگر ہمیں سامنے والے میں خامی نظر آئی تو ہمیں چاہیے کہ ہم پہلے اپنے اندر کی خامی دور کریں اور پھر سامنے والے کی خامی کو دور کریں ایسے اصلاح بھی ہو جائے گی تربیت بھی ہو جائے گی معاشرے کی بھی اصلاح ہو جائے گی۔امتحان ہماری ترقی کے لیے ہوتا ہے ،مشکلات آنے پر پریشان نہ ہوں کیونکہ خدا مشکلات اسی لیے دیتا ہے تاکہ ہمارے اندر آگے بڑھنے کی ہمت ہو جائےپہلے صبر کرنے کی طاقت دیتا ہے پھر آزمائش میں ڈالتا ہے ۔ ہمیں بزرگوں کا احترام کرنا چاہیے،امام حسنؑ امام حسینؑ نے ایک بزرگ کو کیسے صحیح وضو کا طریقہ بتایا ،احسن طریقے سے ، ایک بزرگ کی غلطی پر ہمارا رویّہ کیا ہو اس کی تعلیم دی حسنینِ کریمین علیہما السلام نے۔ پیغمبرﷺ نے بی بی فاطمہ س کا اتنا احترام کیا کہ دنیا سمجھ گئی یہ عبرت ہے ان خواتین کے لیے جو رسول ﷺکے مقابلے میں کھڑی ہوئیں انکے لیے سزا ہے بس ہمیں طریقہ آنا چاہیے کس طرح سے سختی کریں ۔اہلبیت ؑنے ہمیں سکھایا اور وہی ہمارے لئے نمونہ ہیں ۔ اگر ہم کسی کی تعظیم کررہے ہیں تو یہ ادب ہے۔ اگر شوہر بیوی کی اہانت کررہا ہے تو بچہ کہاں سے ادب سیکھےگا ہزار الفاظ ہمارے ایک کردار کی وجہ سے مٹی میں مل جاتے ہیں ۔زن و شوہر اگر ایک دوسرے کو بچوں کے سامنے برا بھلا کہیں گے تو بچہ کبھی بھی ادب نہیں سیکھ پائے گا ،یہ ماں ہے جو اپنے بچے کو بے ادب سے با ادب بنا سکتی ہے۔با ادب طریقے سے تشویق کرنا چاہئے با ادب طریقے سے سرزنش کرنا چاہیے ۔اپنے بچوں کو مؤدب بنایئے لوگوں سے کیسے بات کرنا ہے سامنے والے کے احساسات کو درک کرنا چاہیے ہمیں چاہیے کہ کسی کو حقیر نہ سمجھیں اس لئے کہ وہ خدا کی مخلوق ہے۔ہمیں حق نہیں ہے کہ کسی کو تحقیر کی نظر سے دیکھیں ۔ہمیں خدا کی رضا پر راضی رہنا ہے ہر حالت میں۔خدا کے دوستوں کو دوست رکھیئے خدا کے دشمن سے خدا کے لیے دوری اختیار کیجئے کسی کہ طولانی رکوع سجود پہ نہ جاؤیہ عادت کی بنا پر ہے بلکہ دیکھو کتنا سچا ہے اور کتنا امانتدار ہے یہ انسان کی پہچان ہے ہمیں چاہئے کہ ہم دوسروں کے عیوب کو دیکھیں اور اپنی ذمہ داری کی طرف توجہ کریں۔خدا کی مخلوق کا احترام کریں اہانت کا حق ہمیں حاصل نہیں ہے اس طرح ہم اگر آگے بڑھیں جس سے ہم خدا کو بھی خوشنود کرسکتے ہیں ، پیغمبرﷺکو بھی راضی اور شیطان کہ بھی نا امید کرسکتے ہیں ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • مرضیه زهرا IR 10:42 - 2021/12/06
    0 0
    ماشاءاللہ بہت اچھا