۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
ایران میں  باب الحوایج (حضرت علی اصغرؑ) سے توسل اور علمی پروگرام 

حوزہ/ پروگرام میں تمام لوگوں کو یکجہتی، اتحاد، میل، محبت، ایثار و استقامت اور مریضوں کی حمایت اور دلجوئی کرنے کی خاص طور پر تاکید کی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام والمسلمین مولاناسید شمع محمدرضوی قرآن وعترت فاونڈیشن علمی مرکز قم ایران نے اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ شہرقم میں ''اس اہم پروگرام کا سبب مولانا موصوف کے گھر ایک نیے مولود (آپ کاپوتا)کے دنیا میں قدم رکھنے کی بناپرہوا،بچے کو کربلا کے ننھے مجاہدحضرت علی اصغرؑکی راہ پرچلنے کے لئے دعائیں کی گئیں،حضرت علی اصغرؑجو باب الحوائج کے نام سے عاشقان ولایت کے دلوں میں نقش ہیں انہیں وجوہات کی وجہ سے دعا،نیایش اور علمی پروگرام کاانعقاد ہوا،دنیاسے موذی مرض کے خاتمے کیلئے اس پروگرام میں باب الحوایج (حضرت علی اصغر) سے توسل اور علمی پروگرام''کایہ خاص اہتمام بھی تھا، جسمیں تمام لوگوں نے گریہ وزاری کے ساتھ خلوص دل سے اس زمانے میں وبا کے نابودہونے کی دعائیں کیں، اس پروگرام میں تمام لوگوں کو یکجہتی، اتحاد، میل، محبت، ایثار و استقامت اور مریضوں کی حمایت اور دلجوئی کرنے کی خاص طور پر تاکید کی گئی۔

حضرت علی اصغر کی شخصیت پر فعالیت کی نہایت ضرورت تھی، جس نے اپنی مسکراہٹ سے کربلا کی جنگ جیت لی، اس اہم پروگرام میں یہ طے ہواکہ ہرسال اس عنوان مذکورہ پر مشغول و مصروف ہونے کی ضرورت ہے اسی سبب مختلف پروگرام، قم، ایران خیابان سمیہ کوچہ٨،فرعی سوم،پلاک٢٣میں معتبر موضوعات پرقایم کیا گیا تاکہ بہت ساری کتابیں، مقالے، تقاریر، اشعار اس عنوان سے مرتب ہوسکیں، ان تقاریرمیں : محترم مالکی نژاد اور حجۃ الاسلام والمسلمین آقای صرفی مدظلہ العالی نے بہت ہی عمدہ مطالب کوپیش کئے، اسی طرح محفل کے اہتمام پرقرآن مجید کی تلاوت کے لئے سید حسین محمد رضوی کودعوت دی گئی،سید حسین محمد رضوی یکسال حافظ کل قرآن مجید ہیں جنہوں نے ان چند آیت کاانتخاب کیاجسمیں ارشاد رب العزت ہے!بنام خدائے رحمٰن ورحیم، پیغمبر ص یہ لوگ آپ سے انفعال (مال غنیمت)کے بارنمیں پوچھاکرتے ہیں توآپ کہہ دیجئے کہ انفعال سب اللہ ورسول کیلئے ہے لہذا تم لوگ اللہ سے ڈرواور اپنے باہمی معاملات کی اصلاح کرو آپسمیں اصلاح کرواور اگر تم سچے ایمان دارہوتوخدااور اسکے رسول کی اطاعت کرو،بس وہی لوگ ہیں کہ جب(انکے سامنے) خداکاذکر کیاجاتاہے توانکے دل دہل جاتے ہیںاور جب انکے سامنے اسکی آیتیں پڑھی جاتی ہیں توانکے ایمان کواوربھی زیادہ کردیتی ہیں اوروہ لوگ بس اپنے پروردگارپربھروسہ رکھتے ہیں،،نماز کوپابندی سے اداکرتے ہیں اورجوہم نے انہیں دیاہے اسمیں سے (خداکی راہ میں) خرچ کرسکتے ہیں،یہی لوگ سچے ایماندارہیں نکے لئے انکے پرودگارکے یہاں (بڑے بڑے بڑے) درجے ہیں اوربخشش کے ساتھ عزت والی روزی ہے،نشست علمی،تقاریرکے علاوہ محفل مقاصدہ کاپروگرام بھی ہوا جسکی نظامت  عالیجناب مولاناسیدخوئی قبلہ نے بطوراحسن انجام دی،جنہوں نے منقبت خوانی اور٢٠ شعراء کرام کوپڑھنے کی زحمت دی گئی،اس محفل میں مصرعہ طرح نہیں دی گئی بلکہ فقط''اصغر'' ردیف دی گئی،جسمیں برجستہ شعراع کرام نے اپنے منظور نذرانہ عقیدت پیش کئے،چونکہ پروگرام مختلف محورپر انعقاد ہوااسلئے مومنین،علماع افاضل اور محققین نے بھرپور حصہ لیا اور پروگرام کو کامیاب بنانے میں انتھک کوششیں کیں۔

پروگرام میں پڑھے گئے تحقیقی مطالب:

محققین کے مطابق حضرت علی اصغر،امام حسین کے فرزند    تھے جنکی مادرگرامی کانام رباب بنت امرء القیس بن عدی تھیں جوکلاب خاندان سے تعلق رکھتی تھیں،جناب رباب سے ایک بیٹااورایک بیٹی جوجناب علی اصغراورجناب سکینہ تھیں ، روزعاشوراکی زیارت میں کتاب اقبال میں جوعبارت ہے وہ اس طرح ہے!  صلی اللہ علیک وعلی آبائک وعلیٰ الشھداء الذین استشھدوسید ابراہیم میانجی نے اپنی کتاب عیون عبری میں تحریرکیاہے کہ حضرت علی اصغرمیدان جنگ میں حرملہ بن کاہل اسدی کے تیر سے ذبح ہوئے اوراس طرح کربلاکے شہید ہوئے۔

لہوف:''' میں اسطرح ملتاہے کہ:جب امام حسین نے مقتل کی جانب خود کوتنہادیکھا،ایک آوازبلندکی  کون ہے جومیری مددکرے؟ کیالوگوں کے پاس دین نہیں جوہمیں اکیلاچھوڑدے،کیاخوف خدانہیں کہ اللہ کے بندے کی مددہو،اوررحمت خداسے مایوسی نہ ہو،ابھی یہ جملے تمام نہیں ہوئے خیمہ سے شوراٹھا،بہن زینب نے آواز دی بھیا علی اصغر نے اپنے کوجھولے سے گرادیا،امام نے ششماہہ کولیالیکن حرملہ کے تیرنے بچے کے گلے کوچھلنی چھلنی کیا۔

ششماہہ علی اصغرکانام عبارت میں: اقبال کتاب  کی عبارت میں نام کے ساتھ حضرت علی اصغرکانام ذکرہواہے: صلی اللہ علیک و عل آبائِک و ولادِک و الملائِکِ المقِیمِین فِی حرمِک، صل اللہ علیک و علیہِم جمعِین، و عل الشہداِ الذِین استشہدوا معک و بین یدیک صل اللہ علیک و علیہِم و عل ولدِک علِیِ الاصغرِ الذِی فجِعت بِہِ  جنگ کیلئے بیتابی:  امام حسین  خطبہ ارشادفرمارہے تھے لوگوں کوانکے برے اعمال کی طرف متوجہ کررہے تھے کہ !ھل من ناصر ینصرنا،ھل من مغیث یغیثنا،حضرت علی اصغربرداشت نہ کرسکے اورخود کوجھولے سے گرادیا۔

معتبرکتابوں میں امام حسین کی مظلومیت :در زیارت ناحیہ مقدسہ ، بحار الانوار، جلد 98، صفحہ 270،، در کربلا چہ گذشت؟ ترجمہ نفس المہموم، صفحہ 442  تذکرہ میں  ہشام بن محمد کلب  سے نقل جوکتاب منتہی الامال  میں اسکے بارنمیں موجود ہے،،سبط جوزی نے تذکرہ میں ہشام بن محمدکلب سے نقل کیا(15) منتھی الآمال ف تواریخ النب و الآل علیہم السلام، جلد 2، صفحہ 892  891،، :بحارالانوار میںلہوف، صفحہ 151  149، ،  ،شیخ مفید   ترجمہ جلد 45 بحار النوار)، صفحہ 70  69،، کتاب نفس المہموم میں ،تحقیق دربارہ اول اربعین حضرت سیدالشہدا (علیہ السلام)، صفحہ 371، در کربلا چہ گذشت؟ ترجمہ نفس المہموم، ص: 442  440 - تاریخ لطبری، جلد 7، صفحہ 3056 ،در کتاب ارشاد شیخ مفیدالرشاد، جلد2، صفحہ 112،،در کتاب اعلام الوری بعلام الہدی آمدہ است: ،علام الور بعلام الہد، صفحہ 248،،  (23)مثیر الحزان، صفحہ 70از ازد نقل ہے کہ عقب بن بشیرنے پانچویںامام علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ حضرت علیہ السلام نے فرمایا!اے  ابن اسدہماراخون تمہارے پاس ہے؟ابن اسد بولے مولیٰ اس سے مرادکیاہے،فرمایا!امام حسین کمسن ششماہے کومیدان میں لائے جسے قتل کیاگیاتواسکے سرکوابن اسدقبیلے سے ایک نے اسکاسرقلم کیا ،خداکی لعنت اسپر،،،،  در کربلا چہ گذشت؟ ترجمہ نفس المہموم، ص: 442  440 - تاریخالطبری، جلد 7، صفحہ 3056،،،حضرت سکینہ (س) کامصایب:  منقول ہے کہ جب جناب سکینہ قتلگاہ میں اپنے بابا کے جنازے پہ پہوچیںاورسین سے لپٹیں،تویہ آوازسنائی دی :  شیعتی  ما  ِن  شربتم  ما عذب ۔۔۔فاذکرونی و مررتم بِغریب و شہید فاندبونی۔۔لیتکم فی یومِ عاشورا جمیعا تنظرونی ۔۔کیف ستسقی لِطِفلی ثم ہم لم یرحمونی،،اے میرے شیعوں جب ٹھنڈاپانی پیناتومیری پیاس کویادکرلینا،جب کسی غریب وشہیدکاذکرہوتومجھ پہ آنسوبہالینا،اے میرے چاہنے والوں کاش اس دن ہوتے جس دن ہم سوال آپ کررہے تھے لیکن ظالموں نے رحم نہیں کیا ( محن الابرار، صفحہ 1013 )

قابل ذکر ہے کہ اس عنوان کے اہم پروگرام کی ۱۰روز سے تیاری چل رہی ہیں۔

پروگرام اپنے آخری منزل پہ تھاکہ باب الحوایج حضرت علی اصغر  کی ایک خاص نذر کااہتمام کیاگیااوردعائے امام زمان عجل کے ساتھ اگلے سال تک پروگرام کوملتوی کیاگیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .