حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قم المقدسہ/ آج بروز بدھ مدرسہ علمیہ ثقلین قم کی جانب سے امام خمینیؒ کی برسی کی مناسبت سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ مدرسہ علمیہ ثقلین قم میں منعقدہ پروگرام کا موضوع افکار امام خمینیؒ تھا اور اسکا مقصد افکار امام راحل سے واقفیت تھا تاکہ ان افکار کو طلاب اپنے لیے مشعل راہ قرار دے سکیں۔
پروگرام کے مہمان خطیب ڈاکٹر نجف لکزائی نے آیات قرآنی کے ذریعہ امام خمینیؒ کے افکار پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ امام راحل کی اہم خصوصیت یہ تھی کہ انہوں نے اسلام کو پوری دنیا میں زندہ کردیا اور مسلم امہ کو ذلت کی پستی سے نکال کر عزت کی بلندی پر پہنچا دیا اور اب ہماری ذمہ داری بنتی ہے ہم اس راستے پر گامزن رہیں۔
انہوں نے کہا کہ امام خمینیؒ کے انقلاب کا ایک رکن یہ تھا کہ قرآن اور مکتب اہل بیتؑ کی طرف واپس پلٹا جائے۔ انہوں نے قرآنی آیات کی روشنی میں دوست اور دشمن کی پہچان کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ دشمن خدا کو اولیاء مت بناؤ ،اس سے مراد فقط دوستی نہیں بلکہ مقصد یہ ہے کہ ان کے ساتھ کسی محاذ پر اکٹھے نہ ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ خدا کیلئے قیام کریں۔اگر سب لوگ ملکر قیام نہ کریں تب بھی ولی خدا اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ کامیابی کیلئے چار رکن ضروری ہیں: دین، امت، حکومت اوررہبرلیکن رہبر اور امام کی اہمیت دوسروں کی نسبت زیادہ ہے۔
ڈاکٹر لکزائی نے کہا کہ امام خمینیؒ توحید پرست تھے اور مومن اور موحد انسان پر کبھی خوف اور حزن طاری نہیں ہوتا۔امام راحل نے بھی فرمایا تھا کہ خدا کی قسم میں نے کبھی خوف نہیں کھایا اور نہ مجھ پر حزن طاری ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امام خمینیؒ نے پہچنوایا کہ امریکہ شیطان بزرگ ہے اور اسرائیل ایک کینسرزدہ آنت ہے جس کا خاتمہ ضروری ہے ۔آپ نے دنیا کے مظلوموں کو بتایا کہ استبداد اور بادشاہت کی اسلام میں کوئی جگہ نہیں۔
امام خمینیؒ نے کبھی اپنے لیے کچھ نہیں چاہا بلکہ اسلامی انقلاب کے بعداپنی وراثتی زمین بھی غریب کسانوں میں بانٹ دی۔ امام خمینیؒ آخر عمر تک آقائے جمارانی کے گھر کرایہ پر رہے یہ حکومتی گھر نہیں تھا کیونکہ اولیائے الہی کیلئے دنیا کے بجائے سب سے اہم خدا کی ذات ہوتی ہے ۔
ڈاکٹر نجف لکزائی نے آخر میں کہا کہ امام خمینیؒ کا سب سے بڑا پیغام اسلام،قرآن اور مکتب اہلبیتؑ کا احیا تھا۔
واضح رہے کہ مدرسہ علمیہ ثقلین قم کے زیر اہتمام منعقدہ پروگرام میں اساتید،طلاب اور کارکنان نے شرکت کی اور آخر میں امام خمینیؒ اور تمام شہدائے اسلام کیلئے فاتحہ خوانی اور دعا کی گئی۔