۲۹ اسفند ۱۴۰۲ |۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 19, 2024
حجت الاسلام رضوانی

حوزہ/امام جمعہ شہر بویین زہرا ایران نے کہا کہ دشمن ہماری عزت و اقتدار کو ختم کرنے کے درپے ہے اور جب تک اسلامی جمہوریہ ایران عزت اور اقتدار کی راہ پر گامزن ہے یہ دشمنیاں ختم نہیں ہوں گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قزوین ایران/ آج صبح حجۃ الاسلام اسد اللہ رضوانی نے شہر بویین زہرا میں بسیجیوں کی ایک بصیرتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سے دشمن خفا ہے کیونکہ انقلاب اسلامی نے استکبار جہاں کے مفادات کو ایران سمیت خطے بھر سے ختم کردیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے شہداء کے عظیم خون اور رہبر انقلاب اسلامی کی حکیمانہ تدابیر سے مختلف میدانوں میں ناقابل یقین کامیابیاں حاصل کیں ہیں اور آج انتخابات میں لوگوں کی شرکت کو کم یا پھر انتخابات کی اہمیت کو نظرانداز کرنے کی دشمن کو ہرگز اجازت نہ دیں۔

امام جمعہ شہر بویین نے کہا کہ دشمن آج حجاب اور دوسرے دینی اور اخلاقی مسائل کو لے کر ہماری نوجوان نسل کے عقائد کو خراب کرنا چاہتے ہیں جس کی ہمارے انقلابی جوان ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔

حجۃ الاسلام رضوانی نے مزید کہا کہ ہمیں کل سے متعلق آج زیادہ آگاہ اور ہوشیاری کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ دشمن کمین گاہوں سے ایران کی جانب دیکھ رہا ہے،موجودہ صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ درست تدبیر اور زمان و مکاں کی درست شناخت ہے۔

امام جمعہ شہر بویین زہرا نے بیان کیا کہ دشمن سوشل میڈیا کے توسط سے ایرانی عوام کو انقلاب اسلامی سے دور کرنے کی ناکام کوششیں کر رہا ہے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین اسد اللہ رضوانی نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ آج انقلاب اسلامی ایران کے 42سال مکمل ہونے کے بعد،دنیادو اہم سلسلوں"امریکہ کی سربراہی میں استکبار جہاں" اور "اسلامی جمہوریہ ایران کی سربراہی میں جبھہ مقاومت"کو دیکھ رہی ہے لیکن ان میدانوں کے اصلی فاتح اسلامی جمہوریہ ایران اور جبھہ مقاومت تھے اور آئندہ بھی اسی طرح فاتح قرار پائیں گے۔

انہوں نے اپنی گفتگو کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ عوام 18جون کے دن انتخابات میں بھرپور شرکت کرکے دشمنوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔

آخر میں، امام جمعہ شہر بویین زہرا نے کہا کہ دشمن ہماری عزت و اقتدار کو ختم کرنے کے درپے ہے اور جب تک اسلامی جمہوریہ ایران عزت اور اقتدار کی راہ پر گامزن ہے یہ دشمنیاں ختم نہیں ہوں گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .